قومی خبریں

حلف برداری کے بعد ممتا بنرجی کا بیان، ’پرتشدد واقعات کو برداشت نہیں کیا جائے گا، سخت کارروائی ہوگی‘

ممتا بنرجی نے کہا ’’میں سبھی سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کرتی ہوں۔ اگر کسی بھی پارٹی کے شخص نے تشدد کیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ میں امن کی حامی ہوں اور ہمیشہ رہوں گی۔‘‘

ممتا بنرجی کی حلف برداری / تصویر ٹوئٹر
ممتا بنرجی کی حلف برداری / تصویر ٹوئٹر 

کولکاتا: مغربی بنگال میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں شاندار جیت حاصل کرنے کے بعد ٹی ایم سی کی سربراہ ممتا بنرجی نے تیسری مرتبہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف اٹھایا۔ ریاست کے گورنر جگدیپ دھنکڑ نے انہیں حلف دلوایا، جس کے بعد ممتا بنرجی ایک مرتبہ پھر وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز ہو گئیں۔

Published: undefined

حلف اٹھانے کے فوری بعد ممتا بنرجی نے کہا کہ کورونا کے خلاف جنگ ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ بنگال میں اب تشدد کے واقعات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا، ’’بنگال کو تشدد پسند نہیں ہے۔ میں ذاتی طور پر نظم و قانون کے مسائل کا جائزہ لوں گی اور یقینی بناؤں گی کہ ریاست میں امن قائم ہو۔

Published: undefined

ممتا بنرجی نے مزید کہا ’’میں سبھی سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کرتی ہوں۔ اگر کسی بھی پارٹی کے شخص نے تشدد کیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ میں امن کی حامی ہوں اور ہمیشہ رہوں گی۔‘‘

Published: undefined

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا مزید کہنا تھا کہ نظم و نسق کی ذمہ داری پچھلے تین ماہ سے الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کے زیر نگرانی تھی۔ کمیشن نے متعدد افسران کو تبدیل کر دیا، جنہیں پھر سے بحال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ابھی حلف لیا ہے اور میں اس بات کو یقینی بناؤں گی کہ امن برقرار رہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں زبردست فتح درج کر کے ترنمول کانگریس نے تاریخ رقم کر دی ہے۔ ریاست میں مسلسل تیسری بار ٹی ایم سی اقتدار پر قابض ہوئی ہے۔ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 میں پارٹی نے 292 اسمبلی نشستوں میں سے 213 پر کامیابی حاصل کی ہے، جو اکثریت کے ہدف سے کافی زیادہ ہے۔ وہیں، اس اسمبلی انتخابات میں اپنی پوری طاقت جھونک دینے والی بی جے پی صرف 77 نشستوں پر ہی کامیابی حاصل کر سکی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined