قومی خبریں

’ملک کو پاکستان بنانے سے بچانا ہے تو ہندوؤں کو پیدا کرنے ہوں گے 4 بچے‘، بی جے پی لیڈر نونیت رانا کا متنازع بیان

نونیت رانا کا کہنا ہے کہ ’’ہندوؤں کو زیادہ بچے اس لیے پیدا کرنے چاہیے کہ ان کی سازشوں کا سامنا کیا جا سکے، جو یہ سوچتے ہیں کہ زیادہ بچے پیدا کر کے ہندوستان کو پاکستان بنا دیں گے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>نونیت رانا (فائل)/ آئی اے این ایس</p></div>

نونیت رانا (فائل)/ آئی اے این ایس

 

مہاراشٹر کی بی جے پی خاتون لیڈر نونیت رانا نے ایک بار پھر متنازعہ بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک کو بچانے کے لیے ہندوؤں کو 4-3 بچے پیدا کرنے چاہیے۔ انہوں نے خاص طبقہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے یہاں تک کہہ دیا کہ ہندوؤں کو زیادہ بچے اس لیے کرنے چاہیے کہ ان کی سازشوں کا سامنا کیا جا سکے، جو یہ سوچتے ہیں کہ زیادہ بچے پیدا کر ہندوستان کو پاکستان بنا دیں گے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ سابق رکن پارلیمنٹ نے منگل (23 دسمبر) کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک مولانا نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی 4 بیویاں ہیں اور اس کے 19 بچے ہیں۔ نونیت رانا کا کہنا ہے کہ اگر وہ 19 بچے پیدا کر سکتے ہیں تو میں ہر ہندو سے اپیل کرتی ہوں کہ ہمیں کم از کم 4 بچے تو ضرور پیدا کرنے چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ لوگ کھلے عام کہتے ہیں کہ ان کی 4 بیویاں اور 19 بچے ہیں۔ میرا مشورہ ہے کہ ہمیں کم از کم تین-چار بچے پیدا کرنے چاہیے۔

Published: undefined

نونیت رانا نے مزید کہا کہ ’’میں تمام ہندوؤں سے کہنا چاہتی ہوں کہ اگر وہ ایسا بول سکتے ہیں تو ہم ہندوؤں کو بھی کم از کم تین یا چار بچے پیدا کرنے چاہیے۔ وہ ہندوستان میں پیدا ہوتے ہیں لیکن زیادہ بچے پیدا کر کے اس ملک کو پاکستان بنانا چاہتے ہیں۔ ہم صرف ایک بچہ سے خوش کیوں ہیں؟ ہمیں بھی تین یا چار بچے پیدا کرنے چاہیے۔‘‘

Published: undefined

نونیت رانا نے راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے کے ساتھ آنے کی خبروں پر بھی ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ادھو ٹھاکرے بے بسی کی علامت بن گئے ہیں۔ نگر پریشد اور نگر پنچایت انتخابات کے لیے انہوں نے اپنے کارکنان کو انتخابی مہم کے لیے باہر نہیں نکالا۔ اگر کوئی ادھو ٹھاکرے سے جڑتا بھی ہے تو اس کی کارکردگی بلدیاتی انتخاب سے بھی بدتر ہوگی۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined