قومی خبریں

مہاراشٹر کی گاڑیوں پر 24 گھنٹوں میں حملے نہ رکے تو نتائج کی ذمہ داری کرناٹک کے وزیر اعلیٰ پر ہوگی: شرد پوار

این سی پی کے قومی صدر شرد پوار نے ایک پریس کانفرنس میں خبردار کیا کہ اگر 24 گھنٹے کے اندر کرناٹک میں مہاراشٹر کی گاڑیوں پر حملے نہیں رکے تو لوگوں کے صبرکا پیمانہ لبریز ہو جائے گا

شرد پوار، تصویر آئی اے این ایس
شرد پوار، تصویر آئی اے این ایس 

ممبئی: این سی پی کے قومی صدر شرد پوار نے ایک پریس کانفرنس میں خبردار کیا کہ اگر 24 گھنٹے کے اندر کرناٹک میں مہاراشٹر کی گاڑیوں پر حملے نہیں رکے تو لوگوں کے صبرکا پیمانہ لبریز ہو جائے گا اور پھر ایک نئی صورت حال پیدا ہو جائے گی جس کی تمام تر ذمہ داری کرناٹک حکومت پر ہوگی۔

Published: undefined

اپنی رہائش گاہ سلور اوک پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شرد پوار نے مرکز و کرناٹک کی حکومت پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کے لوگوں کا رویہ اب بھی صبر و تحمل کا ہے اور اس کا امتحان نہ لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کا اشتعال انگیز بیان اور ان کی حکومت کی طرف سے ہو رہے حملے ملک کے اتحاد کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔ اگر یہ کام کرناٹک سے ہو رہا ہے، تو مرکزی حکومت کو خاموش تماشائی بنے رہنے سے یہ معاملہ حل نہیں ہوگا۔

Published: undefined

شرد پوارنے کہا کہ سرحدی علاقوں میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر کوئی بہتر موقف اختیار کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ ملک کو آئین دینے والوں نے لسانی بنیاد پر بھی لوگوں کو برابر کے حقوق دیئے ہیں۔ ملک کو آئین دینے عظیم انسان ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے دن مہاراشٹر کرناٹک سرحد پر جو کچھ ہوا وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ گزشتہ ایک ہفتے سے جان بوجھ کر اس معاملے کومتشدد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں جو بھی بیانات دیئے ہیں ان کی وجہ سے سرحدی علاقوں میں صورتحال سنگین ہو گئی ہے۔

Published: undefined

شرد پوار نے کہا کہ سرحدی مسئلہ کئی سالوں کا ہے۔ مجھے ستیہ گرہ کرنا پڑا، لاٹھیاں کھانی پڑیں اس لیے یہ تنازعہ کئی سالوں کا ہے۔ جب بھی سرحدی علاقوں میں کچھ ہوتا ہے تولوگ مجھ سے رابطہ کرتے ہیں۔ میرے پاس جو معلومات ہیں وہ بہت تشویشناک ہیں۔ آج ایکری کرن سمیتی کے لوگوں کے ذریعے مہاراشٹر سے آنے والی ہر گاڑیوں کی جانچ کی جا رہی ہے۔ضلع کلکٹر کوبھی میمورنڈم لینے سے روکا جا رہا ہے۔ 19 دسمبر کو کرناٹک اسمبلی کا اجلاس ہونے والا ہے۔ ایسے میں مراٹھی بولنے والوں کے خلاف دہشت کا ماحول بنایا جا رہا ہے۔ اس صورت حال میں دونوں ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کو کوئی بہتر حل نکال کر حالات کو معمول پر لانا ضروری تھا۔ نائب وزیر اعلیٰ نے خود کہا ہے کہ انہوں نے رابطہ کیا تھا، اچھی بات ہے لیکن اس کا کوئی نتیجہ سامنے نہیں آ رہا ہے۔ خاص طو رسے مہاراشٹر آنے والی گاڑیوں پر جو حملے ہوئے ہیں اس سے خوف کا ماحول پیدا ہوا ہے۔ یہ فوری طور پر رکنا چاہئے اگر نہیں رکا تو مہاراشٹر نے صبروتحمل کا جو مظاہرہ کیا ہے مجھے ڈر ہے کہ وہ کہیں ختم نہ ہو جائے۔

Published: undefined

شرد پوار نے کہا کہ کل سے پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس کل سے شروع ہو رہا ہے۔ ہم مہاراشٹر کے ممبران پارلیمنٹ سے اس معاملے کی جانب مرکزی وزیر داخلہ کی توجہ میں دلانے کی درخواست کریں گے۔ شرد پوار نے واضح طور پرانتباہ دیا کہ اگر کوششیں کامیاب نہیں ہوئیں، اگر کوئی قانون ہاتھ میں لیتا ہے تو اس کے نتائج اور ذمہ داری مرکزی حکومت اور کرناٹک حکومت کی ہوگی۔اس معاملے کا حل نکالتے ہوئے کسی ایک پارٹی کو نہیں بلکہ تمام پارٹیوں کو متحد ہوناچاہئے کیونکہ یہ پورے مہاراشٹر کا معاملہ ہے۔ سابق وزیراعلیٰ نے اس تعلق سے میٹنگیں لیں تھیں اور عدالتی جدوجہد کا فیصلہ کیا تھا۔ اب یہ معاملہ عدالت میں ہے لیکن کرناٹک حکومت قانون اپنے ہاتھوں میں لینے کی کوشش کررہی ہے۔ شردپوار نے صحافیوں کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کرناٹک حکومت عدالتی کارروائی کا دکھاوا کر رہی ہے جبکہ اس کے عمل سے یہ صاف ظاہر ہورہا ہے کہ اسے نہ عدالت کی کوئی پرواہ ہے اور نہ ہی قانون کا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined