سوشل میڈیا
نئی دہلی: ہندوستانی فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ نے آپریشن سندور کے نتائج سامنے رکھتے ہوئے جمعہ کو ایک اہم انکشاف کیا کہ اسی مہم کے دوران پاکستان کے کم از کم 4 سے 5 امریکی ساختہ ایف-16 لڑاکا طیارے مار گرائے گئے جن کے علاوہ متعدد چینی ساختہ جے ایف-17 طیارے بھی نشانہ بنے اور مجموعی طور پر تقریباً 10 سے 12 پاکستانی طیارے تباہ ہوئے۔
فضائیہ کے چیف نے بتایا کہ آپریشن سندور کے دوران طویل فاصلے کے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیتیں فیصلہ کن رہیں اور ہمارے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل نظام نے آپریشن کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں نے خاص طور پر ایف-400 طیارہ شکن نظام کا تذکرہ کیا اور کہا کہ مستقبل میں ایسی اضافی صلاحیتوں کی ضرورت رہے گی۔
Published: undefined
فضائیہ کے سربراہ نے میڈیا سے گفتگو میں یہ بھی کہا کہ آپریشن کے دوران بعض اہداف پاکستان کے اندر تقریباً 300 کلومیٹر تک اندر مارے گئے، جو فضائیہ کے لیے طویل فاصلے کی ایک نمایاں کامیابی تھی اور اس نے دشمن کی فضائی نقل و حرکت کو شدید متاثر کیا۔ انہوں نے پاکستانی بیانات کو تنقید کے ساتھ مسترد کیا جن میں بعض دعوے کیے گئے کہ ہندوستان کے کئی طیارے گرائے گئے؛ ان الفاظ میں انہوں نے کہا کہ کچھ بیانیے ’منوہر کہانیاں‘ ہیں۔
ایئر چیف نے آپریشن کے دوران تباہ ہونے والے اہداف کی نوعیت پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لڑاکا طیارے فضائی اڈوں اور ہینگرز پر گرائے گئے جبکہ چند طیارے پرواز کے دوران بھی ہٹائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بڑا کارگو طیارہ (سی-130 طرز) اور ایک ایئر بون الارم/اویکس قسم کا طیارہ بھی ہدف بنے۔ اس سے آپریشن کے اسٹرکچرل اثرات اور نگرانی صلاحیتوں میں کمی واضح ہوتی ہے۔
Published: undefined
ایئر چیف نے مستقبل کی تیاریوں کے بارے میں کہا کہ اگلی جنگ اب کی سابقہ جنگوں جیسی نہیں ہوگی اور اس لیے خودمختاری اور جدید صلاحیتیں لازم ہیں۔ انہوں نے ایل سی اے مارک ون اے کے آرڈر اور 2028 تک اس کی کھیپ کے امکانات کا ذکر کیا اور کہا کہ ڈی آر ڈی او اور ایچ اے ایل کے ساتھ مل کر جو کام چل رہا ہے وہ جاری رہے گا۔ مزید کہا گیا کہ نئے فضائی اڈے اور اپ گریڈیشن جاری ہیں تاکہ آئندہ چیلنجز کا مؤثر جواب دیا جا سکے۔
فضائیہ کے سربراہ نے آخر میں کہا کہ آپریشن سندور نے ہندوستان کی فضائی قوت اور جوائنٹ ایکشن کی اہمیت واضح کر دی ہے اور جب بھی قومی مفاد کا تقاضا ہوگا فضائیہ اپنی ذمہ داری نبھانے کے لیے تیار رہے گی۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ آپریشن سے حاصل شدہ اسباق کو دیگر مسلح افواج اور متعلقہ اداروں کے ساتھ بہتر طریقے سے یکجا کرنا ہوگا تاکہ مستقبل میں ہم زیادہ مربوط انداز سے ردعمل دے سکیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined