قومی خبریں

بیرون ملک سے کتنا سونا لا سکتے ہیں ہندوستانی، اسمگلنگ کا چارج کب لگے گا؟

کوئی بھی مرد 20 گرام اور عورت 40 گرام سونا بیرون ملک سے لا سکتی ہے۔ سونے کی اس مقدار پر کوئی کسٹم ڈیوٹی نہیں ہے۔ اگر آپ اس سے زیادہ مقدار میں سونا لاتے ہیں تو اس کی اطلاع ایئرپورٹ حکام کو دینی ہوگی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

کنڑ اور تامل فلموں کی اداکارہ رانیا راؤ کو منگل کو سونے کی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ سونے کی اسمگلنگ کا یہ پہلا کیس نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی خلیجی ممالک سے ملک میں سونا اسمگل کیے جانے کی کئی رپورٹس سامنے آ چکی ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ ہندوستانی بیرون ملک سے کتنا سونا لا سکتے ہیں؟ اس بارے میں کیا حکم ہے؟ اسمگلنگ کے الزام میں سونے کی کتنی مقدار درکار ہے؟

Published: undefined

پہلا سوال یہ ہے کہ ہندوستانی لوگ بیرون ملک سے سونا کیوں لاتے ہیں؟ ظاہر ہے کہ ہندوستان میں سونے کے بارے میں ایک مختلف قسم کا جنون ہے۔ یہاں سونا صرف ایک زیور نہیں ہے بلکہ ہماری روایات سے بھی جڑا ہوا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستان سونے کے خریداروں کے لحاظ سے دنیا کے  بڑے ممالک میں سے ایک ہے۔ تاہم گزشتہ چند سالوں میں سونے کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ہی خلیجی ممالک میں سونے کی قیمت ہندوستان کے مقابلے بہت کم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خلیجی ممالک کا سفر کرنے والے ہندوستانی وہاں سے سونا اپنے ساتھ ہندوستان لاتے ہیں۔

Published: undefined

اب سوال یہ ہے کہ ہندوستانی بیرون ملک سے کتنا سونا لا سکتے ہیں۔ اس کے لیے ضابطے طے  ہیں۔ کوئی بھی مرد 20 گرام سونا اور کوئی بھی عورت 40 گرام سونا بیرون ملک سے لا سکتی ہے۔ سونے کی اس مقدار پر کوئی کسٹم ڈیوٹی نہیں لگائی جاتی۔ تاہم سینٹرل بورڈ آف بالواسطہ ٹیکس اور کسٹمز (CBIC) نے اس رقم سے زیادہ سونا لانے پر کسٹم ڈیوٹی عائد کردی ہے۔

Published: undefined

قوانین کے مطابق آپ کسٹم ڈیوٹی ادا کرکے بیرون ملک سے سونا لا سکتے ہیں۔ تاہم، بیرون ملک سے آنے کے بعد، ہمیں مقررہ حد سے زیادہ سونا لے جانے کے بارے میں ایئرپورٹ حکام کو آگاہ کرنا ہوگا اور کسٹم ڈیوٹی ادا کرنی ہوگی۔ اگر سونے کی مقدار چھپائی جائے تو اسے اسمگلنگ سمجھا جاتا ہے۔ اس معاملے میں سزا کا بندوبست ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined