قومی خبریں

مغربی بنگال میں رام نومی کو لے کر ہائی الرٹ، ہندو تنظیم کو جلوس نکالنے کی مشروط اجازت

مغربی بنگال حکومت نے رام نومی کے لیے حفاظتی انتظامات سخت کرکے حساس علاقوں میں 29 آئی پی ایس افسروں کو تعینات کر دیا ہے۔ ممتا بنرجی نے بی جے پی فساد کرانے کی سازش کرنے کا الزام لگایا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>رام نومی کا جلوس (فائل) / آئی اے این ایس</p></div>

رام نومی کا جلوس (فائل) / آئی اے این ایس

 
IANS

مغربی بنگال میں رام نومی کو لے کر زبردست کشیدگی کا ماحول ہے۔ بی جے پی نے 2000 جلوس اور شوبھا یاترا نکالنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ ممتا بنرجی نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی فساد کرانے کی سازش کر رہی ہے۔ وہیں کلکتہ ہائی کورٹ نے رام نومی پر ہندو تنظیم کو جلوس نکالنے کی مشروط اجازت دے دی ہے۔ اس حکم کے بعد جمعہ کو مغربی بنگال حکومت نے سیکوریٹی ایجنسیوں کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔

Published: undefined

ریاستی حکومت نے رام نومی کے لیے حفاظتی انتظامات سخت کرکے حساس علاقوں میں 29 آئی پی ایس افسروں کو تعینات کیا ہے۔ ساتھ ہی کولکاتا میں پانچ ہزار پولس اہلکار تعینات کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔ رام نومی جلوسوں کی تصویریں لینے اور ویڈیو بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

Published: undefined

سینئر پولیس افسر کے مطابق رام نومی کے بہانہ سے بدامنی پھیلانے کی سازش کی خفیہ رپورٹ سامنے آنے کے بعد سیکوریٹی بڑھا دی گئی ہے۔ اس میں کولکاتا، مرشد آباد، ہوڑہ، مغربی میدنی پور، شمال-جنوب 24 پرگنہ، علی پور دوار، کوچ بہار وغیرہ میں اضافی پولیس دستے اور ریپڈ ایکشن فورس کی تعیناتی کی گئی ہے۔

Published: undefined

اتوار کو رام نومی پر ریاست میں اس مرتبہ 2 ہزار  جلوس/شوبھا یاترا نکالنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ بی جے پی رہنما شوبھندو ادھیکاری نے ڈیڑھ کروڑ ہندوؤں کے گھروں سے نکلنے کا دعویٰ کیا ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لیے کنٹرول روم بنایا گیا ہے۔ جلوس پر ڈرون سے نظر رکھنے کی تیاری ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ مغربی بنگال میں گزشتہ دو برسوں میں رام نومی جلوس میں تشدد کے واقعات ہو چکے ہیں۔ 2023 میں ہگلی اور ہوڑہ میں جلوس کے دوران ہوئے تشدد میں 3 لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔

 رام نومی کو لے کر بنگال میں سیاست بھی تیز ہو گئی ہے۔ شوبھندو ادھیکاری نے نندی گرام میں ایودھیا کی طرز پر رام مندر بنانے کا اعلان کیا ہے۔ اس کی بنیاد رام نومی کے موقع پر رکھنے کی بات کہی گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined