تصویر بشکریہ سوشل میڈیا، گریب
ہریانہ کے سینئر آئی پی ایس افسر وائی پورن کمار کی خودکشی کیس میں بڑی کارروائی کی گئی ہے۔ ان کے اہل خانہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات اور خودکشی نوٹ میں درج ناموں کے درمیان حکومت نے ریاست کے ڈی جی پی شتروجیت کپور کو طویل چھٹی پر بھیج دیا ہے۔ پولیس نے ڈی جی پی اور سوسائڈ نوٹ میں نامزد تمام افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔
Published: undefined
روہتک کے پولیس ٹریننگ سینٹر میں 2001 بیچ کے آئی پی ایس افسر وائی پورن کمار نے سات اکتوبر کو خودکشی کر لی تھی۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ ان کے آٹھ صفحات پر مشتمل خودکشی نوٹ میں 13 سینئر افسران کے نام شامل تھے، جن پر انہوں نے ہراساں کرنے اور اپنے کیریئر کو سبوتاژ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ ان الزامات میں ڈی جی پی اور روہتک سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سب سے نمایاں ہیں۔
Published: undefined
روہتک کے سابق ایس پی نریندر بجارنیا کو اس کیس کے سلسلے میں ہفتہ کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ بجارنیا کی جگہ سریندر سنگھ بھوریا کو روہتک کا ایس پی مقرر کیا گیا ہے۔ بجارنیا کو فی الحال کوئی عہدہ نہیں دیا گیا ہے۔ ڈی جی پی شتروجیت کپور کو تحقیقات مکمل ہونے تک چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔
Published: undefined
یہ کارروائی پورن کمار کی اہلیہ، آئی اے ایس افسر امنیت پورن کمار کی جانب سے پولیس اسٹیشن میں ایک باضابطہ شکایت درج کرنے کے بعد سامنے آئی ہے، جس میں ہریانہ کے ڈی جی پی شتروجیت کپور، روہتک کے ایس پی، اور دیگر سینئر حکام کے خلاف ہراساں کرنے اور اکسانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو ایف آئی آر میں نامزد کرکے گرفتار کیا جائے۔ لواحقین نے اپنے مطالبات پورے ہونے تک پوسٹ مارٹم اور آخری رسومات کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نایاب سینی نے ذاتی طور پر متاثرہ خاندان سے ملاقات کی اور انہیں سخت کارروائی کا یقین دلایا۔
Published: undefined
وائی پورن کمار نے سات اکتوبر کو اپنے گھر کے ساؤنڈ پروف تہہ خانے میں اپنی سروس گن سے خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی تھی۔ چھہ اکتوبر کو، اپنی خودکشی سے ایک دن پہلے، پورن کمار نے ایک وصیت تیار کی تھی، جس میں اپنے تمام منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے اپنی اہلیہ امنیت پی کمار کو دینے کی وصیت کی تھی۔واقعہ کے وقت امنیت پی کمار ایک سرکاری وفد میں وزیر اعلیٰ نایاب سینی کے ساتھ جاپان گئی ہوئی تھیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined