قومی خبریں

ہریدوار دھرم سنسد: ایف آئی آر میں یتی نرسنہانند گری اور ساگر سندھو مہاراج کا نام بھی شامل کیا گیا

اتراکھنڈ کے ڈی جی پی اشوک کمار کا کہنا ہے کہ ساگر سندھو مہاراج اور یتی نرسنہانند گری کا نام دھرم سنسد نازیبا کلمات معاملے کی جانچ کے بعد ایف آئی آر کی کاپی میں شامل کیا گیا ہے۔

دھرم سنسد، فائل تصویر ویڈیو گریب
دھرم سنسد، فائل تصویر ویڈیو گریب HP

نئے سال میں اپنی اشتعال انگیز بیان بازی کے لیے مشہور یتی نرسنہانند گری کے لیے بری خبر سامنے آئی ہے۔ ہریدوار دھرم سنسد میں نازیبا کلمات اور اشتعال انگیز تقریر معاملے میں درج ایف آئی آر میں ان کا نام بھی شامل کر لیا گیا ہے۔ یہ جانکاری اتراکھنڈ کے ڈی جی پی اشوک کمار نے دی ہے۔ انھوں نے ایک بیان جاری کر کہا ہے کہ وائرل ویڈیو کلپ کی بنیاد پر ایف آئی آر میں دو مزید ناموں کو جوڑا گیا ہے۔

Published: undefined

اشوک کمار کا کہنا ہے کہ ساگر سندھو مہاراج اور یتی نرسنہانند گری کا نام دھرم سنسد میں نازیبا کلمات معاملے کی جانچ کے بعد ایف آئی آر کی کاپی میں شامل کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی دفعہ 295 اے کو بھی ایف آئی آر میں جوڑ دیا گیا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ اتراکھنڈ کے ہریدوار میں منعقد دھرم سنسد میں کی گئی تقریر پر خوب ہنگامہ برپا ہے۔ اس معاملے میں راہل گاندھی نے بھی بیان جاری کیا تھا اور زہر انگیزی کرنے والے مقررین کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ راہل گاندھی نے ایک ٹوئٹ میں لکھا تھا ’’ہندوتوادی ہمیشہ نفرت و تشدد پھیلاتے ہیں۔ ہندو-مسلمان-سکھ-عیسائی اس کی قیمت چکاتے ہیں۔ لیکن اب اور نہیں۔‘‘ کانگریس نے متنازعہ بیان دینے والے سَنتوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

Published: undefined

کانگریس اور ترنمول کانگریس سمیت کئی اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران نے ہریدوار میں منعقد ’دھرم سنسد‘ کو ’نفرت انگیز تقریر والی تقریب‘ قرار دیا اور اس کی کھل کر مذمت کی۔ اپوزیشن پارٹیوں نے مطالبہ کیا کہ اس تقریب میں شامل لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد پولیس میں جتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی سمیت کئی دیگر لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی۔ واضح رہے کہ وسیم رضوی نے حال ہی میں اسلام مذہب چھوڑ کر ہندو مذہب اختیار کیا تھا اور اپنا نام بدل کر جتیندر نارائن تیاگی رکھ لیا تھا۔ ان پر بھی دھرم سنسد میں نفرت آمیز تقریر کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined