قومی خبریں

آلودگی سے نمٹنے کے لیے گروگرام کی سوسائٹی نے خود ہی بنالی ’بارش‘، وائرل ویڈیو پر ملا جُلا ردعمل

ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ سوسائٹی کی عمارتوں کی چھتوں پر اسپرینکلرز نصب ہیں جو ہوا میں پانی کو باریک اسپرے کرتے ہیں، جس سے ایسا لگتا ہے جیسے ہلکی بارش ہو رہی ہو۔

<div class="paragraphs"><p>فوٹو ویڈیو گریپ</p></div>

فوٹو ویڈیو گریپ

 
ali

 قومی راجدھانی دہلی سے ملحق ہریانہ کے گروگرام میں ایک شخص کا ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہا ہے جس میں ایک ہاؤسنگ سوسائٹی کو فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے مصنوعی بارش کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس ویڈیو نے اس لئے لوگوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی کیونکہ جب پورا شہر خراب ہوا کے معیار (اے کیو آئی) سے پریشان ہے، یہ سوسائٹی اپنے طور پر آلودگی کو کم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

Published: undefined

اس ویڈیو کو راہل یادو نامی شخص نے انسٹاگرام پر شیئر کیا ہے۔ انہوں نے کیپشن میں لکھا ہے کہ ’گروگرام کی یہ سوسائٹی مصنوعی بارش کے ذریعے ہوا کے معیار کو بہتر بنائے رکھتی ہے‘۔ ان کا کہنا ہے کہ جب پورا شہر سانس لینے کی جدوجہد کر رہا ہے، تب یہ جگہ اپنی ’ خود کی بارش‘ بنا کر آلودگی سے لڑ رہی ہے۔

Published: undefined

ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ سوسائٹی کی عمارتوں کی چھتوں پر اسپرینکلرز نصب ہیں جو ہوا میں پانی کے باریک اسپرے کرتے ہیں، جس سے ایسا لگتا ہے جیسے ہلکی بارش ہو رہی ہو۔ اس پانی کی وجہ سے ہوا میں موجود گرد و غبار اور آلودگی کے ذرات نیچے بیٹھ جاتے ہیں جس سے ارد گرد کی ہوا کچھ حد تک صاف ہو جاتی ہے۔ ویڈیو میں اس نظام کو مختلف زاویوں سے دکھایا گیا ہے۔ سوسائٹی کے سرسبز باغات، صاف ستھرے لان اور چوڑے پیدل راستے بھی نظر آتے ہیں۔ ہریالی دیکھ کر صاف ظاہرہوتا ہے کہ اس اقدام نے سوسائٹی کے ماحول کو صاف ستھرا اور رہنے کے قابل بنا دیا ہے۔

Published: undefined

اس ویڈیو پر ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ کچھ لوگوں نے سوال اٹھایا کہ حکومت نے دیگر سوسائٹیوں اور دفاتر میں ایسا نظام کیوں نافذ نہیں کیا۔ وہیں بہت سے صارفین نے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ترقی کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی تحفظات بھی ضروری ہیں۔ کچھ لوگوں نے یہ سوال بھی کیا کہ کیا اتنا بڑا سسٹم ہرجگہ نصب کرنا ممکن ہے اور اس پر کتنی لاگت آئے گی۔ مجموعی طور پر گروگرام کی اس سوسائٹی کی کوشش نے یہ ثابت کیا ہے کہ مقامی سطح پر بھی فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے اختراعی اور تخلیقی طریقے اپنائے جا سکتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined