سری نگر: حکومت نے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کے ساتھ ڈائیلاگ کے لئے چینل کھول دیا ہے۔ اسی مہینے آئین کے آرٹیکل 370 کی شقوں کو منسوخ کئے جانے کے بعد دونوں وزرائے اعلیٰ کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔
Published: 25 Aug 2019, 9:10 AM IST
علیٰ عہدے پر فائز ذرائع کے مطابق مختلف مرکزی ایجنسیوں کے ارکان کا ایک وفد کچھ شرائط کے ساتھ دونوں رہنماؤں کو رہا کرنے کی اجازت دینے کے حوالہ سے سرینگر میں ان سے ملا تھا۔ حکومت مرکزی دھارے کے رہنماؤں کو رہا کر کے ان کو اپنی پارٹی کے کارکنان سے ملاقات کی اجازت دینا چاہتی ہے لیکن حکومت نہیں چاہتی کہ وہ کوئی بیان جاری کریں یا ایسی کسی سرگرمی میں شامل ہوں جس سے وادی کشمیر کے حالات خراب ہوں۔
Published: 25 Aug 2019, 9:10 AM IST
ذرائع کے مطابق عمر عبد اللہ نے اپنا رد عمل ظاہر کرنے کے لئے کچھ اور وقت مانگا ہے، جبکہ حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کو اسی ہفتہ رہا کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے کوئی اشتعال انگیز بیان نہیں دینے کا وعدہ کیا ہے۔ گرفتاری کے بعد عمر عبد اللہ اور محبوبہ مفتی کو لوگوں سے ملنے سے منع کر دیا گیا ہے۔ عمر عبد اللہ کو ہری نواس میں قید رکھا گیا ہے جبکہ محبوبہ مفتی کہ چشمہ شاہی گیسٹ ہاؤس میں رکھا گیا ہے۔
Published: 25 Aug 2019, 9:10 AM IST
عمر عبد اللہ کے والد اور سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبد اللہ کو بھی گپکر روڈ واقع ان کے گھر میں نظر بند رکھا گیا ہے۔ ان کو بھی کسی سے ملاقات کی اجازت نہیں ہے۔ نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) دنوں جماعتوں کے سرینگر میں واقع صدر دفاتر ویران پڑے ہیں۔ دفاتر کے نزدیک صرف سیکورٹی اہلکار موجود ہیں۔
Published: 25 Aug 2019, 9:10 AM IST
ماہرین کا خیال ہے کہ حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اس قدم کا مقصد ریاست کے مرکزی دھارے کے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی گرفتاری کے حوالہ سے ہو رہی تنقید سے بچنا ہو سکتا ہے۔
Published: 25 Aug 2019, 9:10 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 25 Aug 2019, 9:10 AM IST