قومی خبریں

حکومت خواتین کھلاڑیوں کی آواز دبا رہی ہے: پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے کسی پارٹی کا نام لیے بغیر کہا کہ جب کسی پارٹی اور اس کے لیڈروں کا غرور آسمان کو چھوتا ہے تو ایسی آوازوں کو کچل دیا جاتا ہے۔ آئیے اپنی ان بہنوں کا ساتھ دیں۔ یہ ملک کی عزت کا معاملہ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>پرینکا گاندھی / ویڈیو گریب</p></div>

پرینکا گاندھی / ویڈیو گریب

 

نئی دہلی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا ہے کہ ملک کی نامور کھیل ہستیاں خواتین پہلوانوں کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے خلاف طویل عرصے سے احتجاج کر رہی ہیں، لیکن حکومت شکایات پر دھیان دینے کے بجائے ان کی آواز کو دبانے کا کام کر رہی ہے۔ آج یہاں جاری ایک بیان میں پرینکا گاندھی نے کہا کہ کھلاڑی ملک کا فخر ہیں۔ ملک کو ان پر فخر کیوں ہے، کیونکہ جب وہ تمام تر مشکلات کے باوجود انتھک محنت اور بہت کچھ برداشت کرنے کے بعد تمغے جیتتے ہیں تو ان کی جیت میں ہماری جیت ہوتی ہے، ملک مسکراتا ہے۔

Published: undefined

پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’خواتین کھلاڑیوں کی جیت بقیہ لوگوں سے بڑی ہوتی ہے۔ وہ ملک کی پارلیمنٹ کے ساتھ والی سڑک پر آنکھوں میں آنسو لیے بیٹھی ہیں۔ طویل عرصے سے جاری استحصال کے خلاف ان کی شکایت کو کوئی نہیں سن رہا ہے۔ مضبوط بازوؤں لیکن معصوم دلوں والی ان لڑکیوں نے یقین کیا، جب حکومت نے ان سے کہا کہ جانچ ہوگی۔ لیکن نہیں ہوئی۔ سزا کا سوال ہی پیدا نہیں ہوا۔ کیا حکومت مجرموں کو بچانا چاہتی ہے؟"

Published: undefined

انہوں نے کھلاڑیوں کی شکایت نہ سننے پر دہلی پولیس سے بھی سوال کیا اور کہا، ’’دہلی پولیس پر کس کا دباؤ ہے۔ کیوں اسی پولیس کی جانب سے اپوزیشن لیڈروں پر بھارت جوڑو یاترا کے دوران کسی لڑکی کا درد سننے پر پوچھ گچھ کی جاتی ہے، لیکن ملک کا وقار بڑھانے والی کھلاڑیوں کی فریاد کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔

Published: undefined

پرینکا گاندھی نے کسی پارٹی کا نام لیے بغیر کہا کہ جب کسی پارٹی اور اس کے لیڈروں کا غرور آسمان کو چھوتا ہے تو ایسی آوازوں کو کچل دیا جاتا ہے۔ آئیے اپنی ان بہنوں کا ساتھ دیں۔ یہ ملک کی عزت کا معاملہ ہے۔ قابل ذکر ہے کہ خواتین پہلوانوں نے انڈین ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی استحصال کا الزام لگایا ہے اور یہاں جنتر منتر پر خواتین کھلاڑی احتجاج کر رہی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined