قومی خبریں

’آر ایس ایس کے سامنے حکومت نے خود سپردگی کر دی ہے‘، یومِ آئین پر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کا بیان

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کا کہنا ہے کہ جو آئین سات دہائیوں سے زیادہ مدت سے ’وقت کی کسوٹی‘ پر کھرا اترا ہے، آج یہ ایک بنیادی بحران کا سامنا کر رہا ہے۔

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے تصویر آئی اے این ایس

یومِ آئین (26 نومبر) کے موقع پر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے جاری ایک بیان میں بی جے پی اور آر ایس ایس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے آر ایس ایس کے سامنے خود سپردگی کر دی ہے جو ملک کے مضر ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’حکومت نے خود کو اور اداروں کو آر ایس ایس کے سامنے سرینڈر کر دیا ہے۔ یہ ایک ایسی تنظیم ہے جو کہ سماجی خدمت کی آڑ میں پروپیگنڈہ پھیلا رہی ہے۔ اب آر ایس ایس اور بی جے پی الفاظ کا یکسر استعمال کرنا غلط نہیں ہوگا۔‘‘

Published: undefined

ملکارجن کھڑگے کا کہنا ہے کہ جو آئین سات دہائیوں سے زیادہ مدت سے وقت کی کسوٹی پر کھرا اترا ہے، آج یہ ایک بنیادی بحران کا سامنا کر رہا ہے۔ اس درمیان یومِ آئین کے موقع پر انھوں نے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ قانون ساز اسمبلی کے سبھی عظیم لیڈروں کی بیش قیمت تعاون کو ہم یاد کرتے ہیں۔

Published: undefined

اپنے جاری بیان میں کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے پی ایم مودی پر ’پاکھنڈ‘ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ’نظریاتی سربراہوں‘ کا آئین کی تعمیر سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور مودی نے 26 نومبر کو یومِ آئین کی شکل میں منانے کا فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ وہ آئین کے تئیں احترام دکھانے کو بے قرار تھے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ پی ایم مودی کے ذریعہ سپریم کورٹ میں یومِ آئین تقریب کو خطاب کرنے کے کچھ گھنٹوں بعد اپوزیشن پارٹی نے ان پر تنقیدی حملے کیے۔ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’’بی جے پی کے نظریاتی سربراہوں کا آئین کی تعمیر سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔‘‘ ایک دیگر ٹوئٹ میں انھوں نے کہا کہ ’’درحقیقت آر ایس ایس ہندوستانی آئین کے خلاف تھا۔ حالانکہ آئین کے تئیں احترام دکھانے کی چاہت میں پی ایم مودی نے 26 نومبر کو یومِ آئین کی شکل میں منانے کا فیصلہ کیا، بھلے ہی وہ اسے (آئین کے جذبات کو) ہر دن بگاڑتے ہیں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined