
شیوراج پاٹل / آئی اے این ایس
سابق مرکزی وزیر داخلہ، لوک سبھا کے سابق اسپیکر اور کانگریس کے سینئر رہنما شیوراج پاٹل جمعہ کی صبح مہاراشٹر کے ضلع لاتور میں 91 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ خاندان کے مطابق وہ کافی عرصے سے عمر سے متعلق بیماریوں میں مبتلا تھے اور گھر پر ہی ان کا علاج جاری تھا۔ صبح تقریباً 6.30 بجے انہوں نے آخری سانس لی۔ ان کے انتقال کی خبر سے کانگریس سمیت پورے مہاراشٹر اور قومی سیاست میں غم کی لہر دوڑ گئی، جبکہ متعدد رہنماؤں نے انہیں ایک شریف النفس، باوقار اور محنتی سیاست دان قرار دیتے ہوئے اظہارِ تعزیت کیا۔
Published: undefined
شیو راج پاٹل 12 اکتوبر 1935 کو لاتور کے چاکور گاؤں میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد انہوں نے پہلے آیوروید کا مطالعہ کیا اور بعد میں ممبئی یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ ان کا سیاسی سفر 1967 میں شروع ہوا جب وہ لاتور میونسپل کونسل کے رکن منتخب ہوئے۔ یہ ابتدائی ذمہ داری آگے چل کر ایک طویل اور اثر انگیز سیاسی کیریئر کی بنیاد بنی۔
پاٹل 1972 اور 1978 میں لاتور اسمبلی سیٹ سے کامیاب ہوئے۔ اس کے بعد 1980 میں پہلی بار لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے اور حیرت انگیز طور پر 1980 سے 1999 تک مسلسل 7 مرتبہ لاتور کی نمائندگی کرتے رہے۔ 2004 میں وہ بی جے پی کی امیدوار روپا تائی پاٹل نیلانگیکر سے شکست کھا گئے، تاہم مرکز میں انہیں اہم ذمہ داری سونپی گئی۔
Published: undefined
اپنے طویل سیاسی سفر میں شیوراج پاٹل نے کئی اہم وزارتوں میں خدمات انجام دیں۔ اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کی حکومتوں میں انہوں نے دفاع، و تجارت، سائنس و ٹیکنالوجی، ایٹمی توانائی، الیکٹرانکس اور خلائی امور جیسے اہم محکموں میں مملکتی وزیر کی ذمہ داریاں نبھائیں۔ 1991 سے 1996 تک وہ لوک سبھا کے اسپیکر رہے، جہاں ان کے دور میں ایوان کی جدید کاری، کارروائی کے براہِ راست نشریات، کمپیوٹرائزیشن اور نئی لائبریری بلڈنگ کی تعمیر جیسے اہم اقدامات کیے گئے۔
Published: undefined
2004 میں مرکز میں یو پی اے حکومت قائم ہونے کے بعد انہیں وزیر داخلہ بنایا گیا۔ تاہم 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے بعد انہوں نے اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے استعفیٰ دے دیا۔ بعدازاں وہ 2010 سے 2015 تک پنجاب کے گورنر اور چنڈی گڑھ کے ایڈمنسٹریٹر رہے۔
ان کے انتقال کے بعد لاتور میں ان کی رہائش گاہ کے باہر بڑی تعداد میں لوگ اور پارٹی کارکن جمع ہو گئے اور انہیں آخری خراج عقیدت پیش کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined