دہلی میں ایک بار پھر زلزلہ کا جھٹکا محسوس کیا گیا ہے، جس نے لوگوں کو فکر میں مبتلا کر دیا ہے۔ 24 گھنٹے میں دوسری مرتبہ راجدھانی میں آئے زلزلہ کی شدت بہت زیادہ نہیں تھی، لیکن اتنی جلدی جلدی زمین ڈولنا تشویش ضرور پیدا کرتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تازہ زلزلہ کی شدت ریکٹر اسکیل پر 3.7 درج کی گئی ہے اور اس کا مرکز ہریانہ کا جھجر تھا۔
Published: undefined
گزشتہ روز بھی دہلی-این سی آر میں زلزلہ آیا تھا، اور اس کی شدت آج کے مقابلے کچھ زیادہ تھی۔ 10 جولائی کو زلزلہ صبح 9 بج کر 4 منٹ پر آیا تھا، اور اس کی شدت 4.1 درج کی گئی تھی۔ اس کا مرکز بھی ہریانہ کا جھجر ہی تھا۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ حال ہی میں جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں بھی کئی بار زلزلہ کا جھٹکا محسوس کیا گیا ہے۔ ان علاقوں میں زلزلہ دیگر علاقوں کے مقابلے تھوڑا تیز آتا ہے۔ جون اور جولائی میں جموں و کشمیر میں 4.5 شدت کا زلزلہ درج کیا گیا تھا، جس سے کچھ مقامات پر دیواروں میں شگاف پیدا ہو گئی تھی۔ حالانکہ کسی بڑے نقصان کی خبر نہیں ملی۔
Published: undefined
شمال مشرقی ہند، خصوصاً آسام اور میگھالیہ جیسی ریاستوں میں بھی زلزلہ کے کئی جھٹکے گزشتہ چند ماہ میں محسوس کیے گئے ہیں۔ یہ علاقہ زلزلہ کے لحاظ سے حساس زون میں آتا ہے۔ جون میں آسام کے کچھ اضلاع میں 5.0 کے قریب شدت والا زلزلہ آیا تھا۔ اس کے عبد کئی لوگ گھروں سے باہر نکل گئے تھے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ دہلی ان چنندہ علاقوں میں شامل ہے جہاں زلزلہ کا جوکھم ہمیشہ بنا رہتا ہے۔ زلزلہ کی شدت کی بنیاد پر ملک کو 4 زون میں تقسیم کیا گیا ہے۔ دہلی ’سسمک زون 4‘ میں آتا ہے، جو سب سے زیادہ حساس علاقوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس زون میں اتراکھنڈ کا نینی تال، پیلی بھیت، رُڑکی، بہار کا پٹنہ، اتر پردیش کا بلند شہر اور گورکھپور، سکم کا گنگٹوک اور پنجاب کا امرتسر وغیرہ شامل ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر دہلی میں تیز زلزلہ آتا ہے تو اس کی شدت 6 سے 6.9 کے درمیان ہو سکتی ہے۔ نیپال اور تبت میں آنے والے زلزلوں کا بھی دہلی پر براہ راست اثر دیکھنے کو ملتا ہے۔ ایسے میں دہلی میں زلزلہ کے اندیشہ کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
Published: undefined