قومی خبریں

بہار: مغربی چمپارن کے 70 گاؤں میں سیلاب کا پانی داخل

گنڈک ندی میں ساڑھے چارلاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا جس سے علاقہ میں سیلاب نے خوفناک صورتحال اختیارکرلی ہے ۔

تصویر دی وائر سوشل میڈیا
تصویر دی وائر سوشل میڈیا 

نیپال میں مسلسل ہورہی شدید بارش کے درمیان بہار میں مغربی چمپارن ضلع کے والمیکی نگر بیراج سے منگل کو چھوڑے گئے ساڑھے چار لاکھ کیوسک پانی سے گنڈک ندی میں آئی طغیانی سے سیلاب کا پانی ضلع کے قریب 70 گاﺅں میں پھیل گیا ہے ۔

Published: 22 Jul 2020, 7:27 AM IST

سرکاری ذرائع نے منگل کو یہاں بتایاکہ والمیکی نگر بیراج سے گنڈک ندی میں ساڑھے چارلاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا ۔ اس سے علاقہ میں سیلاب نے خوفناک صورتحال اختیارکرلی ہے ۔ اس سے مغربی چمپارن ضلع کے ندی کے سرحدی ٹھکراہا ، بھتہا ، مدھوبنی اور پپراسی بلاکوں کے نشیبی علاقوں میں رہائش پذیر قریب ستر گاﺅں میں سیلاب کا پانی داخل ہوگیا ہے ۔ انتظامیہ کی جانب نشیبی علاقوں میں رہائش پذیر ان سبھی متاثرہ گاﺅں کے لوگوں کو محفوظ مقام پر پہنچانے میں مددکی جارہی ہے ۔

Published: 22 Jul 2020, 7:27 AM IST

گنڈک ندی کے کنارے واقع انتہائی اہم پپرا سی پشتہ کے کئی مقامات پر پانی کا زبردست دباﺅ ہے ۔ اس پشتہ کے بھتہا ریٹائرڈ لائن 32.38 پوائنٹ پر گنڈک ندی کا زبردست دباﺅ برقرار ہے ۔ یہاں آبی وسائل محکمہ کے انجینئروں کی ٹیم مسلسل چوکسی برت رہی ہے ۔ سیلاب کی وجہ سے والمیکی نگر کے جھنڈا ٹولہ واقع سرحدی سیکوریٹی فورس ( ایس ایس بی ) کی 21 ویں بٹالین کیمپ میں سیلاب کا پانی داخل ہوجانے سے جوانوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے ۔

Published: 22 Jul 2020, 7:27 AM IST

والمیکی نگر ہوائی اڈہ میں بھی سیلاب کا پانی داخل ہوگیا ہے ۔ وہیں چکھنی گرام کے نزدیک نیشنل ہائی وے نمبر 727 سیلاب سے تباہ ہوگیا ہے جس سے بڑی گاڑیوں کی آمدورفت بری طرح متاثر ہو گئی ہے ۔

Published: 22 Jul 2020, 7:27 AM IST

وہیں ضلع کے شمالی علاقہ میں پہاڑی ندیاں مسان ، بھلوئی ، سنگا ، کاپر ، رگھیا نے بھی زبردست تباہی مچا رکھی ہے ۔ کئی مقامات پر دیہی سڑکیں کٹ گئی ہیں اور پل۔ پلیا برباد ہو گیا ہے ۔ سیلاب کی شدت کو دیکھتے ہوئے بگہا میں این ڈی آرایف کی ٹیم تعینات کر دی گئی ہے اور متعلقہ سرکل افسر اور بلاک ڈیولپمنٹ افسر سیلاب متاثرہ علاقوں میں مسلسل چوکسی برت رہے ہیں۔

Published: 22 Jul 2020, 7:27 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 22 Jul 2020, 7:27 AM IST