قومی خبریں

کووڈ کی دوسری لہر سے ہوائی مسافروں کی تعداد 27 فیصد کم ہوئی

اپریل اور مئی میں ہوائی مسافروں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ تعلیمی اداروں میں بچوں کی تعطیل کی وجہ سے لوگ کنبے کے ساتھ گھومنے جاتے ہیں

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس
فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس  

کووڈ 19 وباکی دوسری لہر کے سبب ہوا بازی کے شعبے پرایک بار پھر دباؤ بڑھ گیا ہے اور اس سال مارچ کے مقابلے اپریل میں ہوائی مسافروں کی تعداد تقریبا 27 فیصد کم ہوکر 57 لاکھ پرآگئی ہے۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سیول ایوی ایشن کے ذریعہ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، اپریل میں گھریلو راستوں پر 57.25 لاکھ افراد نے ہوائی سفر کیا۔ یہ تعداد اکتوبر 2020 کے بعد سب سے کم ہے۔ مارچ میں ہوائی مسافروں کی تعداد 78.22 لاکھ رہی تھی۔ اس طرح اس میں 26.81 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

Published: undefined

عام طور پر اپریل اور مئی میں ہوائی مسافروں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ اسکولوں اور کالجوں میں بچوں کی چھٹیوں کی وجہ سے لوگ کنبے کے ساتھ گھومنے جاتے ہیں۔ لیکن کووڈ-19 کے سبب رواں سال روایت کے برعکس اس میں کمی آئی ہے۔

Published: undefined

گزشتہ سال 25 مارچ سے دومہینے کے لئے ملک میں مسافروں کی باقاعدہ پروازیں مکمل طور پر بند رہی تھیں۔ اس کے بعد 25 مئی 2020 سے گھریلو راستوں پر باقاعدہ پروازیں دوبارہ شروع کی گئی تھیں۔ فروری 2021 تک ہر ماہ مسافروں کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہا۔ فروری میں یہ 78.27 لاکھ ہوگئی، لیکن دوسری لہر آنے کے بعد مارچ میں معمولی کمی کے ساتھ یہ تعداد 78.22 لاکھ پرآگئی تھی۔ اپریل میں وبا کا اثر واضح طور پر نظر آیا ۔

Published: undefined

اب تک کے اعداد و شمار کے مطابق مئی میں ہوائی مسافروں کی تعداد اس سے بھی زیادہ کم ہوگئی ہے۔ اس وقت روزانہ 60 ہزار سے کم لوگ سفر کر رہے ہیں۔

Published: undefined

مئی 2020 میں سات دن میں صرف 2.81 لاکھ مسافروں نے سفر کیا۔ جون 2020 میں یہ تعداد بڑھ کر 19.84 لاکھ، جولائی میں 21.07 لاکھ، اگست میں 28.32 لاکھ، ستمبر میں 39.43 لاکھ، اکتوبر میں 52.71 لاکھ، نومبر میں 63.54 لاکھ اور دسمبر 2020 میں 73.27 لاکھ پرپہنچ گئی۔

Published: undefined

اس سال جنوری میں 77.34 لاکھ اورفروری میں 78.27 لاکھ افراد نے ہوائی سفر کیا۔ لیکن مارچ میں مسافروں کی تعداد کم ہوکر 78.22 لاکھ رہ گئی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined