قومی خبریں

مغربی بنگال میں طوفان سے 5 افراد ہلاک، 100 سے زائد زخمی

100 سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ متعدد جھونپڑیوں اور مکانات کو نقصان پہنچا، درخت جڑوں سے اکھڑ گئے اور بجلی کے کھمبے گر گئے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ شمالی مغربی بنگال کے جلپائی گوڑی ضلع کے کچھ حصوں میں تباہی مچانے والے طوفان کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد پانچ ہو گئی ہے۔واضح رہے100سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے جبکہ کئی جھونپڑیوں اور مکانات کو نقصان پہنچا، درخت اکھڑ گئے اور بجلی کے کھمبے گر گئے کیونکہ اتوار کو ضلع ہیڈکوارٹر ٹاؤن کے بیشتر حصوں اور کئی علاقوں میں اولے کے ساتھ تیز ہواؤں نے تباہی مچادی۔

Published: undefined

وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی ، جو اتوار کی رات دیر گئے ضلع پہنچی، لوگوں کو انتظامیہ کی طرف سے ہر طرح کی مدد کا یقین دلایا۔انہوں نے کہا کہ "اب تک ہمارے پاس پانچ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ زخمیوں کی تعداد کافی زیادہ ہے۔ میں نے زخمیوں اور طوفان میں مرنے والوں کے لواحقین سے ملاقات کی۔ ریاستی انتظامیہ متاثرین کے اہل خانہ  کی ہر ممکن مدد کرے گی "۔

Published: undefined

معاوضہ فراہم کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر، بینرجی نے کہا، "چونکہ ماڈل ضابطہ اخلاق نافذ ہے، میں اس کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتیں۔ آپ کو ضلع انتظامیہ سے بات کرنی ہوگی۔" وزیراعلیٰ نے اتوار کی رات اسپتال میں زخمیوں اور زیر علاج افراد کی عیادت کی۔ انہوں نے طوفان میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے بھی بات کی اور انہیں ہر طرح کی مدد کی یقین دہانی کرائی۔

Published: undefined

انہوں نے کہا ’’یہ ایک آفت ہے، ایک ہنگامی صورتحال ہے۔ میں نے ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان لوگوں سے بھی جو اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ میں انتظامیہ کی جانب سے ریسکیو آپریشن میں فوری کارروائی کرنے پر شکریہ ادا کروں گی۔ ہم ان کے ساتھ ہیں۔ لوگ اور ان کے علاج اور گھروں کی تعمیر کا خیال رکھیں گے،" ۔

Published: undefined

بینرجی، ٹی ایم سی پارٹی کے رہنماؤں کے ساتھ، جلپائی گوڑی میڈیکل کالج اور اسپتال گئی اور راستے میں اضلاع کے دیگر حصوں میں ریلیف کیمپوں میں موجود لوگوں سے ویڈیو کال کے ذریعے بات کی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined