قومی خبریں

آلودگی کے پیش نظر دیوالی پر اس بار بھی پٹاخوں پر پابندی عائد رہے گی، کیجریوال کا اعلان

یہ لگاتار تیسرا موقع ہے جب دہلی میں پٹاخوں کے ذخیرہ، فروخت اور استعمال پر مکمل پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اروند کیجریوال / آئی اے این ایس
اروند کیجریوال / آئی اے این ایس 

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے آلودگی کے پیش نظر قومی راجدھانی میں اس بار بھی دیوالی کے موقع پر پٹاخوں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ لگاتار تیسرا موقع ہے جب دہلی میں پٹاخوں کے ذخیرہ، فروخت اور استعمال پر مکمل پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

Published: undefined

کیجریوال نے کاروباریوں سے اس سال پٹاخوں کا اسٹاک خریدنے یا رکھنے سے بچنے کے لئے اپیل کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا، ’’دہلی میں گزشتہ تین سالوں میں دیوالی کے دوران آلودگی کے خطرناک سطح کے پیش نظر ہم پھر سے لوگوں کی جان بچانے کے لئے کسی بھی طرح کے پٹاخوں کے ذخیرہ، بکری اور استعمال پر مکمل پابندی عائد کر رہے ہیں۔‘‘

Published: undefined

یہ فیصلہ دہلی کے کاروباریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے کیونکہ گزشتہ سال اس اعلان نے کئی دکانکاروں کو تذبذب میں ڈال دیا تھا کیونکہ انہوں نے تہوار سے کچھ ہفتہ پہلے ہی بھاری اسٹاک خرید لیا تھا۔ سردیوں کی شروعات کے ساتھ ہی راجدھانی تازی ہوا کے لئے جدوجہد کرنے لگتی ہے کیونکہ پڑوسی ریاستوں یوپی، پنجاب اور ہریانہ میں فصل کی باقیات کو جلانے کے سبب آلودگی کی سطح بڑھنے لگتی ہے۔ پٹاخے پھوڑنے سے مسئلہ اور بڑھ جاتا ہے، جس سے ہوا بہت زہریلی ہو جاتی ہے اور اس کے سبب شہریوں کو کم از کم ایک ہفتہ کے لئے سانس لینے میں شدید دقت ہوتی ہے۔

Published: undefined

حال ہی میں وزیر اعلیٰ نے ویپ کوس رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے مرکزی حکومت سے اتر پردیش، پنجاب اور ہریانہ میں کسانوں کو پوسا سے بنے بایو ڈی کمپوزر کا استعمال کرنے کے لئے حوصلہ افزا کرنے کی درخواست کی ہے۔ اس کے علاوہ دہلی حکومت ونٹر ایکشن پلان پر بھی کام کر رہی ہے۔ ماحولیات سے لے کر ٹرانسپورٹ اور ایم سی ڈی تک تمام محکموں کو 21 ستمبر تک منصوبہ بنانے کو کہا گیا ہے تاکہ اس مہینے کے آخر تک کسی نتیجہ پر پہنچا جا سکے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined