قومی خبریں

سسرال میں تشدد کا شکار بنی بیٹی کو بینڈ اور آتش بازی کے ساتھ واپس لایا باپ

رانچی میں ایک بارات کافی موضوع بحث ہے۔ اس بارات کے ذریعے بیٹی کی مائیکے سے الوداعی نہیں ہوئی بلکہ اسے سسرال کے تشدد سے نجات دلانے کے لیے نکالا گیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

 

رانچی: رانچی میں ایک بارات کافی موضوع بحث ہے۔ اس بارات کے ذریعے بیٹی کی مائیکے سے الوداعی نہیں ہوئی بلکہ اسے سسرال کے تشدد سے نجات دلانے کے لیے نکالا گیا۔ باپ نے اپنی شادی شدہ بیٹی کو واپس لانے کے لیے آلات موسیقی اور آتش بازی کے ساتھ جلوس نکالا، جس کا اس کے سسرال والے استحصال کر رہے تھے۔

Published: undefined

والد نے سوموار کو اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر 15 اکتوبر کو نکالی جانے والی اس بارات کی ویڈیو پوسٹ کی اور لکھا کہ ’’لوگ اپنی بیٹیوں کی شادی بڑے ارمانوں اور دھوم دھام سے کرتے ہیں لیکن اگر شریک حیات اور سسرال والے غلط نکلے یا غلط کام کریں تو آپ اپنی بیٹی کو عزت و احترام کے ساتھ اپنے گھر واپس لائیں کیونکہ بیٹیاں بہت قیمتی ہوتی ہیں۔‘‘

Published: undefined

اس بہادر باپ کا نام پریم گپتا ہے جو رانچی کے کیلاش نگر کمہارٹولی کے رہنے والے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ 28 اپریل 2022 کو بڑی دھوم دھام سے انہوں نے اپنی بیٹی ساکشی گپتا کی شادی سچن کمار نامی نوجوان سے کی تھی۔ وہ جھارکھنڈ الیکٹرسٹی ڈسٹری بیوشن کارپوریشن میں اسسٹنٹ انجینئر کے طور پر کام کر رہا ہے اور سرویشوری نگر، رانچی کا رہنے والا ہے۔

Published: undefined

ان کا الزام ہے کہ کچھ دنوں بعد بیٹی کو سسرال والوں نے ہراساں کرنا شروع کر دیا۔ کبھی کبھار اس کا شوہر اسے گھر سے نکال دیتا تھا۔ تقریباً ایک سال بعد ساکشی کو معلوم ہوا کہ جس شخص کے ساتھ اس کی شادی ہوئی ہے وہ پہلے ہی دو شادیاں کر چکا ہے۔ اس کے پیروں تلے سے زمین نکل گئی۔

ساکشی کا کہنا ہے کہ سب کچھ جاننے کے بعد بھی میں نے ہمت نہیں ہاری اور کسی طرح رشتہ بچانے کی کوشش کی۔ لیکن، جب اسے لگا کہ استحصال اور ہراسانی کی وجہ سے اس کے ساتھ رہنا مشکل ہے، تو اس نے رشتہ کی قید سے نکلنے کا فیصلہ کیا۔

Published: undefined

والد اور مائیکے والوں نے ساکشی کے فیصلے کو منظور کیا اور باقاعدہ بینڈ اور آتش بازی کے ساتھ اس کے سسرال سے بارات نکالی اور اسے واپس لایا گیا۔

پریم گپتا کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ قدم اس خوشی میں اٹھایا کہ ان کی بیٹی کو استحصال سے نجات مل گئی ہے۔ ساکشی نے طلاق کے لیے عدالت میں کیس دائر کیا ہے۔ لڑکے نے ناق نفقہ دینے کی بات کہی ہے۔ توقع ہے کہ جلد ہی طلاق کو قانونی طور پر منظور کر لیا جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined