قومی خبریں

کسان تحریک: دہلی بارڈر پر پولس بجا رہی ’سندیشے آتے ہیں‘ گانا، کسان پریشان!

کسان مزدور سنگھرش کمیٹی پنجاب نے اپنے ایک تحریری بیان میں کہا ہے کہ جلد از جلد ’ڈی جے‘ کو بند کیا جائے تاکہ حالات معمول پر آنے میں آسانی ہو۔

دہلی بارڈر پر موجود کسانوں کا جم غفیر / تصویر قومی آواز / وپن
دہلی بارڈر پر موجود کسانوں کا جم غفیر / تصویر قومی آواز / وپن 

زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی جاری تحریک کے درمیان دہلی بارڈرس پر پولس کی تعیناتی بڑھ گئی ہے اور جوانوں میں جوش پیدا کرنے کے لیے بارڈر پر ’ڈی جے‘ کا سہارا لیا جا رہا ہے۔ ڈی جے پر ’سندیشے آتے ہیں‘ جیسے فلمی گانے خوب بجائے جا رہے ہیں تاکہ اس سرد موسم میں پولس پورے جوش کے ساتھ مستعد رہیں۔ لیکن پولس انتظامیہ کے ذریعہ بجائے جانے والے گانوں نے کسانوں کو پریشان کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان گانوں کی وجہ سے مظاہرین کو دقتیں ہو رہی ہیں اور بے کلی جیسی کیفیت بھی پیدا ہو جاتی ہے۔

Published: undefined

دہلی کے سِنگھو بارڈر پر جگہ جگہ ایسے ڈی جے لگے ہوئے نظر آئے ہیں جن پر فلمی گانے بجائے جا رہے ہیں۔ کسانوں نے باقاعدہ ریلیز جاری کر کے انھیں بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور بتایا ہے کہ انھیں لگاتار بج رہے گانوں سے پریشانی ہو رہی ہے۔ اس تعلق سے کسان مزدور سنگھرش کمیٹی پنجاب کے ریاستی صدر ستنام سنگھ پنّو، ریاستی جنرل سکریٹری سرون سنگھ پنڈھیر، ریاستی نائب صدر سویندر سنگھ چتالا کے نام سے تحریری بیان جاری کیا گیا ہے۔ بیان میں مرکزی حکومت سے کسانوں کے ساتھ بات چیت کے پہلے سبھی گرفتار کسانوں کو آزاد کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے، اور ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ پانی، انٹرنیٹ و پبلک ٹوائلٹ پر سے پابندی ہٹائی جائے۔ ڈی جے کے بارے میں تذکرہ کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ جلد از جلد اسے بند کیا جائے تاکہ حالات معمول پر آنے میں آسانی ہو۔

Published: undefined

علاوہ ازیں کسان مزدور سنگھرش کمیٹی پنجاب نے تحریری بیان میں کہا ہے کہ تنظیم کا قانونی سیل اور دہلی کا قانونی سیل پولس کی جانب سے درج کیے گئے معاملوں پر کام کر رہے ہیں۔ کمیٹی کے مطابق پچھم وِہار ویسٹ تھانہ میں 12 ایف آئی آر، علی پور میں 35 ایف آئی آر، نجف گڑھ میں 7، نانگلوئی میں 8، شاہدرہ میں 3 اور اتم نگر میں 8 ایف آئی آر، یعنی کل 73 معاملے درج ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined