اجمیر: بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی ترجمان شاہنواز حسین نے کہا ہے کہ کسانوں کا مسئلہ بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے دل میں کسانوں کے لئے بہت احترام ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ کسان تحریک جلد ہی ختم ہوجائے گی۔ شاہ نواز حسین آج شام راجستھان کے اجمیر میں خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کے مزار پر حاضری دی۔ بہار میں ایم ایل سی بننے کے بعد وہ نئی ذمہ داری ملنے پر غریب نواز کا شکریہ ادا کرنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے سب کچھ اجمیر درگاہ سے ملا ہے اور اب میں بہار کو ترقی دینے اور اسے ملک کی پہلی نمبر کی ریاست بنانے کی کوشش کروں گا۔
Published: 23 Jan 2021, 10:16 AM IST
کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کو لے کر ایک نیا شوشہ سامنے آ گیا ہے۔ دہلی پولس کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسانوں نے ریلی کا کوئی راستہ تحریری شکل میں نہیں بتایا ہے۔ پولس نے کہا کہ مظاہرین کسان جب 26 جنوری کو مجوزہ ٹریکٹر ریلی کے راستے کے بارے میں ہمیں تحریری شکل میں دیں گے، تب ہم اس کا تجزیہ کریں گے اور کوئی فیصلہ لیں گے۔
Published: 23 Jan 2021, 10:16 AM IST
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے زرعی قوانین کسانوں پر نوٹ بندی جیسا حملہ ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’میں خوش ہوں کہ کسانوں نے دہلی کے دروازے پر بیٹھ کر وزیر اعظم مودی کو ان قوانین کو نافذ کرنے سے روک دیا ہے۔‘‘ راہل گاندھی نے تریپور میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے یہ باتیں کہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم کو غریبوں کی طاقت کا اندازہ نہیں ہے، اور ہمارا کام ہے کہ انھیں غریبوں، مزدوروں اور کسانوں کی طاقت کا احساس کرائیں۔
Published: 23 Jan 2021, 10:16 AM IST
کسان تحریک کو آج اس وقت بڑی کامیابی مل گئی جب دہلی پولس نے کسانوں کو دہلی کے اندر ’ٹریکٹر ریلی‘ نکالنے کی اجازت دے دی۔ اس سلسلے میں یوگیندر یادو نے میڈیا میں جانکاری دی اور کہا کہ دہلی پولس کے ساتھ میٹنگ میں چیزیں واضح ہو گئی ہیں اور ٹریکٹر ریلی نکالنے میں کوئی دشواری نہیں ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ ’’پانچ دور کی گفتگو کے بعد سب کچھ طے ہو گیا ہے۔ سارے بیریکیڈ کھلیں گے، ہم دہلی کے اندر جائیں گے اور مارچ کریں گے۔ راستے کے بارے میں بھی موٹے طور پر اتفاق قائم ہو گیا ہے۔‘‘
Published: 23 Jan 2021, 10:16 AM IST
دہلی کی سرحد پر جمع کسان مظاہرین ’ٹریکٹر پریڈ‘ نکالنے کے لیے پرعزم ہیں اور سبھی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ کسان لیڈروں کا کہنا ہے کہ حکومت اگر ٹریکٹر کو روکے گی تو کسان پیدل ہی دہلی سے مارچ کریں گے، اور اس سلسلے میں بھی منصوبہ بندی ہو گئی ہے۔ کسان سنیوکت مورچہ سے منسلک یوگیندر یادو کا کہنا ہے کہ ٹریکٹر پریڈ ضرور ہوگی اور اس کے لیے آخری مرحلے کی تیاریاں چل رہی ہیں۔
Published: 23 Jan 2021, 10:16 AM IST
سنگھو بارڈر پر زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ اپنے عروج پر ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں کسان وہاں جمع ہیں اور مودی حکومت کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں۔ اس درمیان ایک کسان کے ذریعہ خودکشی کی اندوہناک خبر سامنے آ رہی ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق امرتسر کے رہنے والے 75 سالہ کسان رتن سنگھ نے سنگھو بارڈر پر خودکشی کر لی۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ پنجاب کے کسان مزدور سنگھرش کمیٹی کے رکن تھے اور گزشتہ کئی دنوں سے سنگھو بارڈر پر زرعی قوانین کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہرہ کر رہے تھے۔ ان کی موت کی خبر پھیلنے کے بعد کسان مظاہرین میں غم و اندوہ کی لہر دور گئی ہے۔
Published: 23 Jan 2021, 10:16 AM IST
اتراکھنڈ میں زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے کسانوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ کسانوں نے راجدھانی دہرادون میں واقع راج بھون تک مارچ نکالنے کی کوشش لیکن پولیس نے انہیں آگے بڑھنے سے روک دیا۔ یہ واقعہ لچھی والا میں ہردرادون روڈ پر پیش آیا۔
Published: 23 Jan 2021, 10:16 AM IST
کانگریس کے سینئر لیڈر سرجے والا نے کہا، ’’مودی حکومت نے ایک اور قربانی لے لی۔ کسان سنگھرش سمیتی کے کنوینر اور معمر کسان لیڈر 88 سالہ کمل سنگھ مانڈھی نے آج صبح قربانی دے دی۔ 40 سال سے انہوں نے لگاتار کسانوں کی لڑائی لڑی۔ کتنی اور جانیں لیں گے مودی-کھٹر-دشینت؟‘‘
Published: 23 Jan 2021, 10:16 AM IST
پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسان تحریک کے دوران جتنے بھی کسانوں نے دم توڑا ہے اس کے کنبوں کے ایک ایک رکن کو پنجاب حکومت سرکاری ملازمت فراہم کرے گی۔
Published: 23 Jan 2021, 10:16 AM IST
زرعی قوانین کے خلاف جاری کسان تحریک آج 59 ویں دن میں داخل ہو گئی۔ دہلی کی سرحدوں پر سراپا احتجاج کسان کسی بھی طرح اپنی تحریک واپس لینے کو تیار نہیں ہیں۔ گزشتہ روز وگیان بھون میں کسانوں اور حکومت کے مابین 11ویں دور کی بات چیت بھی بے نتیجہ رہی۔ حکومت نے قوانین کو ڈیڑھ سال تک ملتوی کرنے کی تجویز پیش کی تھی، جسے کسانوں نے نامنطور کر دیا۔ اس کے بعد حکومت نے بات چیت کا سلسلہ بھی ختم کر دیا۔ کسان اب قوانین واپسی کے مطالبہ کے ساتھ 26 جنوری کو ٹریکٹر مارچ نکالنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
Published: 23 Jan 2021, 10:16 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 Jan 2021, 10:16 AM IST