قومی خبریں

کسانوں کا دہلی کوچ: 101 کسانوں کا پہلا جتھہ شمبھو بارڈر سے آج دوپہر روانہ ہوگا، حکم امتناعی نافذ

کسانوں کا دہلی کوچ آج شروع ہوا۔ شمبھو بارڈر پر 8 ماہ سے جاری دھرنے کے بعد 101 کسانوں کا پہلا جتھہ روانہ ہوا۔ ہریانہ حکومت نے نظم و نسق قائم رکھنے کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں

<div class="paragraphs"><p>شمبھو بارڈر پر کسان / آئی اے این ایس</p></div>

شمبھو بارڈر پر کسان / آئی اے این ایس

 
IANS

شمبھوں بارڈر پر 8 ماہ سے دھرنے پر بیٹھے کسان آج دہلی کوچ کر رہے ہیں۔ اس احتجاج کو 'دہلی چلو' تحریک کا نام دیا گیا ہے، جس کی قیادت کسان رہنما سرون سنگھ پنڈھیر اور جگجیت سنگھ ڈلیوال کر رہے ہیں۔ پہلے جتھے میں 101 کسان شامل ہیں، جو آج دوپہر ایک بجے بغیر کسی ٹریکٹر یا ٹرالی کے پیدل دہلی کی طرف روانہ ہوں گے۔

Published: undefined

سرون سنگھ پنڈھیر نے اس موقع پر کہا، ’’ہمارے ٹریکٹروں کو ماڈیفائیڈ کہہ کر ہم پر الزام لگایا گیا، اسی لیے ہم نے اب پیدل دہلی جانے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ کسانوں کے اس احتجاج کو ہریانہ کی کھاپ پنچایتوں اور کاروباری برادری سمیت وسیع پیمانے پر حمایت حاصل ہو رہی ہے۔

کسانوں کا یہ پہلا جتھہ شنبھو بارڈر سے روانہ ہو کر ہریانہ کے مختلف مقامات پر قیام کرے گا، جن میں جگّی سٹی سینٹر، موہرا اناج منڈی، خانپور جٹن اور پپلی شامل ہیں۔ جتھا روزانہ صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک سفر کرے گا اور رات سڑک پر گزارے گا۔

Published: undefined

احتجاج کے پیش نظر ہریانہ اور دہلی پولیس نے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے ہیں۔ ہریانہ حکومت نے نظم و نسق برقرار رکھنے کے لیے شمبھو بارڈر پر بی این ایس کی دفعہ 163 (سابقہ دفعہ 144) نافذ کر دی ہے، جبکہ نیم فوجی دستے تعینات کیے گئے ہیں۔ عوامی اجتماعات اور جلوسوں پر پابندی عائد ہے۔ صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے ڈرونز اور واٹر کینن بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔

Published: undefined

ہریانہ کے امبالہ ضلع کے ڈپٹی کمشنر نے کسان رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ امن و امان کے مسائل کے پیش نظر دہلی کوچ کو ملتوی کر دیں۔ ڈی سی نے کہا ہے کہ کسانوں کو دہلی پولیس سے اجازت حاصل کیے بغیر دہلی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

امن و امان کی صورتحال کے باعث امبالہ ضلع کے تمام سرکاری اور نجی اسکول آج بند رکھنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ امبالہ انتظامیہ کے مطابق احتجاج کے دوران ممکنہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined