جگجیت سنگھ ڈلیوال (فائل)، تصویر سوشل میڈیا
پنجاب کے کسان لیڈر جگجیت سنگھ ڈلیوال نے اتوار (6 اپریل 2025) کو اپنی تامرگ بھوک ہڑتال ختم کر دی۔ ڈلیوال نے فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت پر قانونی گارنٹی سمیت احتجاج کرنے والے کسانوں کے مختلف مطالبات کے لیے گزشتہ سال 26 نومبر کو بھوک ہڑتال شروع کیا تھا۔
Published: undefined
ڈلیوال نے پنجاب کے فتح گڑھ صاحب ضلع کے سرہند میں منعقدہ ’کسان مہاپنچایت‘ میں اعلان کیا کہ وہ اپنی غیر معینہ بھوک ہڑتال ختم کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی ڈلیوال نے مہاپنچایت میں شامل کسانوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ (کسانوں) تمام نے مجھ سے تامرگ بھوک ہڑتال ختم کرنے کو کہا ہے۔ تحریک کو برقرار رکھنے کے لیے میں آپ کا مقروض ہوں۔ میں آپ کے جذبات کا احترام کرتا ہوں۔ میں آپ کا حکم قبول کرتا ہوں۔‘‘
Published: undefined
واضح ہو کہ ڈلیوال سنیکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ ( کے ایم ایم) کے مشترکہ پلیٹ فارم کے سینئر لیڈر ہیں۔ انہوں نے کسانوں کے مطالبات کو قبول کر نے کے لیے اور مرکز پر دباؤ بنانے کے لیے گزشتہ سال 26 نومبر کو تامرگ بھوک ہڑتال شروع کیا تھا۔ رواں سال جنوری میں کسان لیڈران کو بات بات چیت کے لیے بلائے جانے کے بعد ڈلیوال کھنوری احتجاجی مقام پر طبی امداد لینے پر راضی ہوئے تھے، لیکن اپنی بھوک ہڑتال ختم نہیں کی تھی۔ مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے 5 اپریل کو ڈلیوال سے بھوک ہڑتال ختم کرنے کی اپیل کی تھی۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ 31 مارچ کو پنجاب میں کسانوں نے حکومت کے وزراء اور اراکین اسمبلی کے گھروں کا گھیراؤ کیا تھا۔ کسانوں نے ریاست کے کئی اضلاع میں یہ احتجاج کیا۔ اس دوران کسانوں نے پنجاب حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی اور اپنے مطالبات کا بھی اعادہ کیا۔ کسان لیڈران نے کہا کہ مرکزی حکومت سے ان کے 12 مطالبات ہیں، جن کا تعلق ایم ایس پی گارنٹی قانون، قرض معافی اور دیگر کسان دوست پالیسیوں سے ہے۔ کسان لیڈران نے پنجاب حکومت سے شمبھو اور کھنوری سرحدوں پر لگائے گئے بیریکڈ کو ہٹانے اور وہاں پولیس کارروائی کے دوران کسانوں سے چھینے گئے مال کے معاوضہ کا بھی مطالبہ کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز