قومی خبریں

یوگی راج میں پھر ایک کسان نے کی خودکشی، بجلی بل دیکھ کر تھا پریشان!

مہلوک کسان کے بھتیجے رام چرن اور فیملی کے دیگر اراکین نے پولس تھانہ برلا میں درج کرائی گئی اپنی شکایت میں الزام عائد کیا ہے کہ بجلی بل میں 1500 روپے کی رقم کو غلط طریقے سے 150000 روپے دکھایا گیا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

علی گڑھ ضلع میں ایک 50 سالہ کسان نے خودکشی کر لی ہے کیونکہ انھیں 1.5 لاکھ روپے کا بجلی بل تھما دیا گیا تھا۔ جب کسان نے محکمہ بجلی کے افسران سے کہا کہ ان کے پاس ادائیگی کرنے کے لیے اتنے پیسے نہیں ہیں، تو ایک افسر نے مبینہ طور پر انھیں تھپڑ مار دیا۔ متاثرہ کے اہل خانہ کے مطابق یہ واقعہ اترولی تحصیل کے سنیرا گاؤں کا ہے۔ یہاں کچھ افسران رام جی لال کے گھر پر آ پہنچے اور انھیں 1 لاکھ 50 ہزار روپے کا بجلی بل تھما دیا۔

Published: undefined

متاثرہ کے ذریعہ یہ کہے جانے پر کہ بل کی ادائیگی کرنے کے لیے ان کے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں، تو محکمہ صنعت کے ملازمین نے مبینہ طور پر ان کے اہل خانہ کے سامنے ہی انھیں تھپڑ مار دیا۔ گھر والوں نے کہا کہ رام جی لال نے انھیں بل میں سدھار کرنے کی بات کہی، لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

Published: undefined

کسان کے بھتیجے رام چرن اور فیملی کے دیگر اراکین نے پولس تھانہ برلا میں درج کرائی گئی اپنی شکایت میں الزام عائد کیا ہے کہ بجلی بل میں 150 روپے کی رقم کو غلط طریقے سے 150000 روپے دکھایا گیا تھا۔ جب ساری کوششیں ناکام ہو گئیں، تو تھک ہار کر انھوں نے پھانسی کا پھندا لگا کر خودکشی کر لی۔

Published: undefined

مقامی لوگوں نے بجلی محکمہ کے دفتر کے سامنے لاش رکھ کر واقعہ کے خلاف احتجاج کیا اور ایس ڈی او اور جونیئر انجینئر کے خلاف معاملہ درج ہونے تک آخری رسومات ادا کرنے سے بھی انکار کر دیا، جنھوں نے مبینہ طور پر متاثرہ کے گھر جا کر ان کے ساتھ بدسلوکی کی تھی۔ پولس نے مظاہرین کو یقین دلایا کہ ضروری کارروائی کے بعد کوئی قدم اٹھایا جائے گا۔ اترولی کے ایس ڈی ایم پنکج کمار نے کہا کہ قصوروار پائے جانے والوں کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے گی اور ابتدائی جانچ کے بعد ان کے خلاف معاملہ بھی درج کیا جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined