قومی خبریں

سی اے اے اور این آر سی پر جھوٹی کہانیاں بنائی جا رہی ہیں: مختار عباس نقوی

مختار عباس نقوی نے کہا کہ اپنے سیاسی فائدے کے لئے سماج میں خیرسگالی کے تانے بانے کو تباہ کرنے کی ایسی سازشوں میں ہمیں پوری طرح ہوشیار رہنا چاہیے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: اقلیتی امور کے وزیر مختارعباس نقوی نے جمعہ کے روز کہا کہ جھوٹ بول کر سچ کو نہیں چھپایا جا سکتا۔ مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن اور مرکزی وقف کونسل کی مشترکہ میٹنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ شہریت قانون اور این آر سی کے بارے میں بے بنیاد اور جھوٹی کہانیاں گڑھ کر افواہوں کے ذریعہ امن کو اغوا کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن اور مرکزی وقف کونسل کے ارکان ملک بھر میں تعلیمی اداروں، مذہبی نمائندوں، غیرسرکاری تنظیموں اور عام لوگوں کے ساتھ رابطہ اور مکالمے کے ذریعہ سماج کے بڑے طبقے میں پیدا کی جا رہی غلط فہمیوں کو دور کرکے جھوٹ اور پروپگنڈے کو بے نقاب کرنے کی مہم شروع کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جھوٹ اور پروپگنڈہ ایک سیاسی سازش کا نتیجہ ہے۔

Published: undefined

مختار عباس نقوی نے کہا کہ اپنے سیاسی فائدے کے لئے سماج میں خیرسگالی کے تانے بانے کو تباہ کرنے کی ایسی سازشوں میں ہمیں پوری طرح ہوشیار رہنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ این آر سی کے نام پر انارکی (نراج) اسی کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 1951 سے آسام میں جاری این آر سی عمل صرف آسام تک محدود ہے اور ملک کے دیگر حصے میں نافذ نہیں ہے۔ این آر سی کو مسلمانوں کی شہریت سے جوڑنا نہ صرف سفید جھوٹ ہے بلکہ بھرم اور خوف کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش ہے۔

Published: undefined

مختار نقوی نے کہا کہ مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن اور مرکزی وقف کونسل کے ارکان عام لوگوں کے بیچ جائیں گے اور کچھ لوگوں کے ذریعہ این آر سی کے بارے میں جو پروپگنڈہ اور من گڑھت باتیں پھیلائی جارہی ہیں، اسے بے نقاب کریں گے اور لوگوں کو یہ سمجھائیں گے کہ شہریت قانون سے کسی بھی ہندوستانی کی شہریت کو خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہر ہندوستانی شہری کی شہریت محفوظ نہیں ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined