قومی خبریں

ممبئی میں جعلی ڈاک ٹکٹ ریکٹ کا انکشاف، 3 گرفتار، 8 کروڑ روپے کی لین دین کی تحقیقات

ممبئی پولیس نے جی پی او کے تعاون سے جعلی ڈاک ٹکٹ فروخت کرنے والے ریکٹ کا پردہ فاش کیا ہے۔ اس سلسلہ میں 3 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن کے کھاتوں میں 8 کروڑ روپے کی مشکوک لین دین پائی گئی ہے

<div class="paragraphs"><p>گرفتاری کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

گرفتاری کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس

 

ممبئی کی ایم آر اے مارگ پولیس نے جنرل پوسٹ آفس (جی پی او) کے تعاون سے جعلی ڈاک ٹکٹ بنانے اور فروخت کرنے والے ایک بڑے رییٹ کا انکشاف کرتے ہوئے 3 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ نیٹ ورک دہلی اور بہار سے چلایا جا رہا تھا اور ملک کے مختلف حصوں میں جعلی ڈاک ٹکٹ سپلائی کیے جا رہے تھے۔

Published: undefined

تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا کہ ملزمان جعلی ڈاک ٹکٹ اصل قیمت کے تقریباً آدھے داموں میں فروخت کر رہے تھے۔ ڈاک حکام کی جانب سے مشکوک ڈاک پارسلوں کی جانچ کے دوران جب کچھ ٹکٹ جعلی نکلے تو اس پورے نیٹ ورک کا سراغ لگا۔ اس کے بعد پولیس نے جی پی او کے اشتراک سے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے تین افراد کو حراست میں لیا۔

گرفتار ملزمان کی شناخت راکیش بند، شمس الدین احمد اور شاہد رضا کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس نے ان کے قبضے سے بڑی تعداد میں جعلی ڈاک ٹکٹ، پرنٹنگ مواد اور دیگر شواہد برآمد کیے ہیں۔ ابتدائی جانچ میں پولیس کو ان کے بینک کھاتوں میں 8 کروڑ روپے سے زیادہ کی مشکوک لین دین کا سراغ ملا ہے۔

Published: undefined

ایم آر اے مارگ پولیس نے اس معاملے میں بھارتیہ نیائے سنہیتا (بی این ایس) کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ تفتیشی افسر کے مطابق یہ ریکٹ کئی ریاستوں میں پھیلا ہوا ہے اور پولیس اس بات کی بھی جانچ کر رہی ہے کہ کہیں کوئی بینک اہلکار یا دیگر سرکاری ملازم اس دھوکہ دہی میں شامل تو نہیں۔ تینوں ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے انہیں 23 اکتوبر تک پولیس حراست میں بھیج دیا گیا ہے تاکہ مزید پوچھ گچھ کی جا سکے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ یہ ریکٹ محکمہ ڈاک کو نہ صرف مالی نقصان پہنچا رہا تھا بلکہ عوامی اعتماد کو بھی متاثر کر رہا تھا۔ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد مزید گرفتاریوں کے امکانات سے انکار نہیں کیا گیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined