قومی خبریں

کسانوں کے ساتھ فریب اور دھوکہ کی مثالیں دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہیں: ہائی کورٹ

بمبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بینچ نے کہا کہ چونکہ کسانوں کے پاس وسائل کی کمی ہے اور وہ قانونی چارہ جوئی کا متحمل نہیں ہوسکتے ہیں، اسی لیے اس کمزوری کا فائدہ تاجران اٹھا رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اورنگ آباد: کسانوں کے ساتھ فریب اور دھوکہ دہی کی مثالیں دن بدن بڑھتی ہی جارہی ہیں، اور کسانوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے انتظامیہ سنجیدہ نہیں ہے۔ اس طرح کا مشاہدہ ایک خاتون کو زیادہ قیمت پر زرعی پیداوار فروخت کرنے کا تیقن دے کر 2 کروڑ 80 لاکھ روپیوں کی دھوکہ دیہی کرنے والے ملزمین کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے بمبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بینچ نے کیا۔

Published: undefined

بمبئی ہائی کورٹ اورنگ آباد بینچ کے جسٹس ٹی وی نلواڑے اور جسٹس ایم جی سیولیکر کی ڈویژن بینچ نے اپنے ایک حالیہ فیصلے میں جلگاؤں میں مقیم کاروباری افراد کی جانب سے کاشتکاروں کو دھوکہ دہی کرنے والے ملزمان کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران مشاہدہ کیا کہ کسانوں کو دھوکہ دینے کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اور یہ ایک حقیقت ہے کہ انتظامیہ کسانوں کے خلاف ایسے معاملات اور ان کی مشکلات کو حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کرری ہیں۔

Published: undefined

عدالت نے کہا کہ چونکہ کسانوں کے پاس وسائل کی کمی ہے اور وہ قانونی چارہ جوئی کا متحمل نہیں ہوسکتے ہیں، اسی لیے اس کمزوری کا فائدہ تاجران اٹھا رہے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ "کسانوں کی خودکشیوں میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے کیونکہ کاشتکاروں کو ہر طرح کی پریشانیوں کا سامنا ہے۔ اور دھوکہ دہی کا موجودہ مسئلہ اضافی صورتحال ہے جو کسانوں کو خودکشی پر مجبور کر رہا ہے۔ ان تمام حالات کی وجہ سے، اس عدالت کا موقف ہے کہ درخواست دہندگان کے حق میں کوئی راحت نہیں دی جاسکتی۔"

Published: undefined

واضح رہے کہ اس معاملے میں درخواست دہندگان میں کیلاش چندر کھنڈوال، اس کا بیٹا میور کھنڈوال اور ان کا اکاؤنٹنٹ عقیل شیخ شامل ہیں۔ مذکورہ مقدمہ ان کے خلاف ساوڈا پولیس اسٹیشن، ضلع جلگاؤں میں دفعہ 420، 406، 120-B اور 34 کے تحت تعزیرات ہند کی دفعات کے تحت درج کیا گیا تھا۔

Published: undefined

اس معاملے میں شکایت کرنے والی 23 سالہ ثانیہ قادری کی شکایت کے مطابق، مطابق، 9 اپریل، 2017 کو، میور کھنڈوال نے اس سے ساوڈا میں ملاقات کی اور اس کے پاس کسانوں کی کیلوں کی زرعی پیداوار کو اچھی قیمت اور زیادہ نفع کے ساتھ فروخت کرنے کا جھانسہ دیا۔ جس کے اگلے دن ایک معاہدہ کیا گیا۔اور 21 مئی، 2017 سے 18 جون، 2017 تک، درخواست دہندگان کو کو کیلوں کی فراہمی کی جاتی رہی، لیکن اس رقم اسے نہں دی گئی۔اور ان ملزمین درخواست دہندگان نے اسے تقریبا دو کروڑ 80 لاکھ کا دھوکہ دیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined