ڈاکٹر منموہن سنگھ کے آخری سفر کا منظر
تصویر: یو این آئی
دہلی کے نگم بودھ گھاٹ پر آج ڈاکٹر منموہن سنگھ کی آخری رسومات سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی گئیں۔ آخری رسومات ادا کرنے سے قبل ان کے جسد خاکی کو کانگریس ہیڈکوارٹر لے جایا گیا۔ ان کی موت 26 دسمبر کی شب تقریباً 10 بجے دہلی ایمس میں ہوئی تھی۔ 27 دسمبر کو ان کو بلا تفریق تمام سیاسی رہنماؤں نے خراج عقیدت پیش کیا۔ ان کی آخری رسومات میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی، وزیر اعظم نریندر مودی اور امت شاہ سمیت کئی سرکردہ سیاسی لیڈران موجود رہے۔ 2004 سے لے کر 2014 تک وزیر اعظم کے طور پر ہندوستان کی خدمت کرنے والے ڈاکٹر منموہن سنگھ سے قبل بھی کئی سابق وزرائے اعظم کو ہندوستانی عوام نے اپنی نم آنکھوں سے الوداع کہا اور ان کی آخری رسومات سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی گئیں۔ ذیل میں سابق وزرائے اعظم کے آخری سفر کی چند یادیں ذکر کی جا رہی ہیں:
Published: undefined
پنڈت جواہر لال نہرو 14 نومبر 1889 کو الٰہ باد میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کی وفات 27 مئی 1964 کو 74 سال کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ہوئی۔ ان کی آخری رسومات جمنا کنارے 28 مئی کو ادا کی گئیں۔ آج اس جگہ کو ’شانتی ون‘ کہتے ہیں۔ ان کے آخری سفر میں تقریباً 15 لاکھ لوگوں نے شرکت کی تھی۔ ان کا آخری سفر ان کی رہائش گاہ تین مورتی بھون سے دوپہر ایک بجے شروع ہوا اور تقریباً 3 گھنٹے بعد شمشان گھاٹ پہنچا۔ فوج کے 7 اعلیٰ افسران نے ان کے جسد خاکی کو اپنے کندھوں پر اٹھایا اور چِتا پر رکھا۔ مہاتما گاندھی کے مقبرے سے چند قدم کے فاصلے پر پنڈت نہرو کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ اس میں خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ ساتھ ان کی اکلوتی بیٹی اندرا گاندھی بھی موجود تھیں۔ آخری رسومات کے بعد پنڈت نہرو کی استھیوں (باقیات) کو سنگم، الہ آباد لے جا کر بہایا گیا۔
Published: undefined
ان کی پیدائش 2 اکتوبر 1904 میں اترپردیش کے مغل سرائے میں ہوئی۔ وفات 61 سال کی عمر میں 11 جنوری 1966 کو موجودہ ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں ہوئی۔ پنڈت نہرو کی طرح لال بہادر شاستری کے جسد خاکی کو ان کی رہائش گاہ سے شمشان تک لے جانے میں تقریباً 3 گھنٹے لگے۔ تینوں فوجوں کے اعلیٰ افسران کی موجودگی میں لال بہادر شاستری کے بڑے بیٹے ہری کرشنا نے چتا کو آگ دی۔ ان کی آخری رسومات کے وقت اس وقت کے صدر رادھا کرشنن سمیت دنیا کے بڑے بڑے لیڈران موجود تھے۔ جس جگہ لال بہادر شاستری کی آخری رسومات ادا کی گئیں، اسے ’وجے گھاٹ‘ کا نام دیا گیا ہے۔
Published: undefined
دہلی کے صفدر جنگ روڈ میں واقع وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ پر 31 اکتوبر 1984 کو صبح 9:30 کے قریب اندرا گاندھی کے محافظ ستونت سنگھ اور بے انت سنگھ نے ان کا قتل کر دیا تھا۔ یکم نومبر کو صبح ان کے جسد خاکی کو تین مورتی بھون لے جایا گیا۔ پنڈت نہرو اور اندرا گاندھی کبھی یہاں رہ چکے تھے۔ ان کی آخری رسومات پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ 3 نومبر کو راج گھاٹ سے تھوڑے فاصلے پر ادا کی گئیں۔ آج اس جگہ کو ’شکتی استھل‘ کہا جاتا ہے۔ اندرا گاندھی کے بڑے بیٹے راجیو گاندھی نے ان کی چتا کو آگ دی تھی۔ اندرا گاندھی کے آخری سفر میں 80 سے زائد ممالک کے سربراہ یا ان کے نمائندے موجود تھے۔
Published: undefined
21 مئی 1991 کو تمل ناڈو کے سری پیرمبدور میں وزیر اعظم راجیو گاندھی کو قتل کر دیا گیا۔ راجیو گاندھی کے قتل کے بعد ان کے جسد خاکی کو بذریعہ ہوائی جہاز دہلی لایا گیا۔ ان کی آخری رسومات پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ 24 مئی کو ادا کی گئی۔ ان کے آخری سفر میں تقریباً 60 ممالک کے معزز افراد نے شرکت کی تھی۔ راجیو گاندھی کی آخری رسومات پنڈت نہرو، اندرا گاندھی اور بھائی سنجے گاندھی کے مقبرے کے قریب اسی زمین پر ادا کی گئیں۔ اب یہ جگہ ’ویر بھومی‘ کہلاتی ہے۔
Published: undefined
اٹل بہاری واجپئی کا انتقال 16 اگست 2018 کو ہوا۔ ان کے جسد خاکی کو اس وقت کے بی جے پی صدر امت شاہ اور وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں پارٹی دفتر سے ’اسمرتی استھل‘ تک لے جایا گیا۔ ان کے آخری سفر میں نیپال، افغانستان اور بھوٹان سمیت کئی ممالک کے سربراہ اور ان کے نمائندوں نے شرکت کی تھی۔ جہاں پر ان کی آخری رسومات ادا کی گئیں اس جگہ کو ’اسمرتی استھل‘ کہا جاتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined