قومی خبریں

چھتیس گڑھ کے سکما میں شدید تصادم، جوانوں نے 15 نکسلیوں کو مار گرایا

چھتیس گڑھ کے سکما ضلع کے گوگُنڈا علاقے میں سلامتی دستوں اور نکسلیوں میں صبح سے تصادم جاری ہے۔ افسروں نے کہا ہے کہ اس مہم کے پورا ہونے کے بعد تفصیلی بیان جاری کیا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>چھتیس گڑھ تصادم&nbsp; (فائل)/ آئی اے این ایس</p></div>

چھتیس گڑھ تصادم  (فائل)/ آئی اے این ایس

 
IANS_ARCH

چھتیس گڑھ کے سکما ضلع کے گوگُنڈا علاقے میں سلامتی دستوں اور نکسلیوں کے درمیان شدید تصادم کی خبر سامنے آئی ہے۔ یہ تصادم صبح سے ہی جاری ہے اور سلامتی دستے نکسلیوں کے خلاف جارحانہ مہم چلا رہے ہیں۔ فی الحال تصادم میں سلامتی دستوں کو بڑی کامیابی ملتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ اس تصادم میں اب تک 15 نکسلیوں کے مارے جانے کی اطلاع ملی ہے۔ اس کارروائی کو نکسلزم کے خاتمہ کی سمت میں اہم قدم بتایا جا رہا ہے۔

Published: undefined

افسروں کے مطابق سکما پولیس اسٹیشن کی سرحد کے تحت کیرلا پال علاقے میں نکسلیوں کی موجودگی کے بارے میں خصوصی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر مہم شروع کی گئی تھی۔ مشترکہ دستہ 28 مارچ کو تلاشی مہم کے لیے نکلا تھا اور آج صبح سے ہی رک رک کر گولی باری جاری ہے۔ سلامتی دستے فی الحال تصادم کے مقام اور آس پاس کے جنگلی علاقوں کی گہری تلاشی لے رہے ہیں۔ افسروں نے کہا کہ اس مہم کے پورا ہونے کے بعد تفصیلی بیان جاری کیا جائے گا۔

Published: undefined

بتایا جاتا ہے کہ سلامتی دستے کے جوانوں کی مستعدی اور حکمت عملی کی وجہ سے نکسلی ان کے سامنے زیادہ وقت تک ٹک نہیں پائے۔ اس تصادم میں جوانوں کو کئی اہم جانکاریاں بھی ملی ہیں، جس سے نکسلزم کے خلاف ان کی مہم اور بھی تیز ہو سکتی ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ سکما چھتیس گڑھ کے بستر علاقے میں سب سے زیادہ نکسل متاثر ضلعوں میں سے ایک ہے جہاں پہلے بھی کئی نکسلی حملے ہو چکے ہیں۔ اس سے پہلے جمعہ کو چھتیس گڑھ کے نارائن پور ضلع میں نکسلیوں کے ذریعہ لگائے گئے آئی ای ڈی میں دھماکہ ہونے سے ایک جوان زخمی ہو گیا تھا۔

Published: undefined

بستر کے پولیس آئی جی سندر راج پی نے بتایا، "بیڑماکوٹی کی طرف سے نکسلیوں کے ذریعہ لگائے گئے آئی ڈی دھماکہ میں ایک جوان زخمی ہو گیا، زخمی جوان کا نارائن پور کے ضلع اسپتال میں ابتدائی علاج کرایا گیا۔" آئی جی نے آگے بتایا کہ ابتدائی علاج کے بعد زخمی جوان کی حالت مستحکم بنی ہوئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined