قومی خبریں

’الیکشن پیسوں سے نہیں عوامی حمایت سے لڑے جاتے ہیں‘، نرملا سیتا رمن کو ڈی ایم کے کا جواب

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پیسوں کی کمی کی بنا پر لوک سبھا الیکشن نہ لڑنے کا اعلان کیا تھا، جسے تمل ناڈو کی حکمراں جماعت ڈی ایم کے نے بہانے بازی بتایا ہے۔

نرملا سیتارمن / تصویر یو این آئی
نرملا سیتارمن / تصویر یو این آئی 

فنڈ کی کمی کی بنا پر لوک سبھا الیکشن لڑنے سے انکار کے وزیر خزانہ کے بیان پر ڈی ایم کے نے جواب دیا ہے۔ پارٹی کے ترجمان سرونن انا درائی نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ بلا وجہ بہانے بنا کر وزیر خزانہ الیکشن لڑنے سے بھاگ رہی ہیں، الیکشن لڑنے کے لیے آپ کو پیسوں کی نہیں بلکہ عوامی حمایت کی ضرورت ہوتی ہے جو ان کے پاس نہیں ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ایک ٹی وی پروگرام میں اعلان کیا تھا کہ وہ لوک سبھا الیکشن نہیں لڑیں گی۔ انہوں نے اس کی وجہ یہ بتائی تھی کہ ان کے پاس الیکشن لڑنے کے ضروری فنڈ نہیں ہیں۔ وزیر خزانہ کے اس بیان پر ڈی ایم کے لیڈر نے کہا کہ وزیر خزانہ جانتی ہیں کہ لوگ ان سے ناراض ہیں۔ ایسے میں وہ خود الیکشن سے دستبردار ہو رہی ہیں۔ انادورائی نے کہا کہ ’’وہ جان گئی ہیں کہ جس طرح انہوں نے پالیسیوں کو نافذ کیا ہے اور دیگر مسائل پر بات کی ہے، اس سے عوام ان سے شدید ناراض ہے۔ شاید انہیں اس بات کا علم ہو گیا ہے، اسی لیے وہ الیکشن سے دستبردار ہو رہی ہیں۔‘‘

Published: undefined

ڈی ایم کے ترجمان سرونن انا درائی نے مزید کہا کہ ’’وزیر خزانہ پارٹی کے پیسے سے الیکشن کیوں نہیں لڑتیں؟ بی جے پی نے بڑے پیمانے پر پیسہ جمع کیا ہے۔ بی جے پی کے پاس 6000 کروڑ روپے ہیں۔ اس نے 8250 کروڑ روپے کی وصولی کی ہے، جس میں سے 6000 کروڑ روپے اب بھی اکاؤنٹ میں ہیں۔ ان (نرملا سیتا رمن) کا شمار مودی کابینہ کے سرکردہ وزراء میں ہوتا ہے، پھر بی جے پی انہیں اسپانسر کیوں نہیں کرتی؟‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن تمل ناڈو کی رہنے والی ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ پارٹی کے صدر نے ان سے آندھرا یا تمل ناڈو سے الیکشن لڑنے سے متعلق دریافت کیا تھا، جس پر ہفتہ دس دن تک غور کرنے کے بعد انہوں نے انکار کر دیا۔ اس کی وجہ انہوں نے فنڈ کی کمی اور مذہب کا فیکٹر بتایا تھا۔ وزیر خزانہ فی الوقت کرناٹک سے راجیہ سبھا کی رکن ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined