’پیلی بھیت سے میرا رشتہ آخری سانس تک ختم نہیں ہوگا‘، ورون گاندھی کا جذباتی خط

ورون گاندھی نے کہا ہے کہ ان کے دروازے پیلی بھیت کے لوگوں کے لیے پہلے کی ہی طرح ہمیشہ کھلے رہیں گے اور پیلی بھیت سے میرا رشتہ محبت اور اعتماد کا ہے جو کسی بھی سیاسی نفع و نقصان سے بالاتر ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ورون گاندھی / تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

ورون گاندھی / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: عوامی مفاد کے تحت اپنی ہی پارٹی کی ریاستی و مرکزی حکومتوں کے خلاف چلے جانے والے پیلی بھیت کے رکن پارلیمنٹ ورن گاندھی کو حسب توقع اس بار بی جے پی نے ٹکٹ نہیں دیا ہے۔ ٹکٹ نہ ملنے پر ورن گاندھی کا درد چھلک پڑا ہے جس کا اظہار ان کے پیلی بھیت حلقۂ پارلیمنٹ کے لوگوں کے نام لکھے خط سے ہوتا ہے۔ انہوں نے ایک جذباتی خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ان کا پیلی بھیت کے لوگوں سے رشتہ آخری سانس تک ختم نہیں ہوگا۔

ورن گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پیلی بھیت کے لوگوں کے نام اس خط کو ’سلام پیلی بھیت‘ لکھ کر شیئر کیا ہے۔ انہوں نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ میں عام آدمی کی آواز بلند کرنے کے لیے سیاست میں آیا اور آج میں آپ سے دعاؤں کا طلب گار ہوں کہ اس کام کو ہمیشہ جاری رکھوں بھلے ہی اس کی کوئی بھی قیمت چکانی پڑے۔ ورون گاندھی نے خط کے آغاز میں لکھا ہے کہ آج جب میں یہ خط لکھ رہا ہوں تو بے شمار یادوں نے مجھے جذباتی کر دیا ہے۔


ورون گاندھی نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ مجھے وہ 3 سالہ چھوٹا بچہ یاد آرہا ہے جو 1983 میں پہلی بار اپنی ماں کی انگلی پکڑ کر پیلی بھیت آیا تھا۔ اسے کہاں معلوم تھا کہ ایک دن یہ سرزمین اس کی ’کرم بھومی‘ اور یہاں کے لوگ اس کے پریوار بن جائیں گے۔ میں خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ مجھے برسوں پیلی بھیت کے عظیم لوگوں کی خدمت کرنے کا موقع ملا۔

ورون گاندھی نے مزید لکھا ہے کہ پیلی بھیت سے ملنے والے آدرش، سادگی اور نرم خوئی نے نہ صرف ایک رکن پارلیمنٹ بلکہ ایک شخص کے طور پر بھی میری پرورش اور ترقی میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ آپ کا نمائندہ ہونا میری زندگی کا سب سے بڑا اعزاز رہا ہے اور میں نے ہمیشہ اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ آپ کے مفادات کے لیے آواز اٹھائی۔


پیلی بھیت کے رکن پارلیمنٹ نے یہ بھی لکھا ہے کہ بھلے ہی میرا ایم پی کے طور پر دور ختم ہو رہا ہے لیکن پیلی بھیت سے میرا رشتہ میری آخری سانس تک ختم نہیں ہو سکتا۔ اگر ایم پی نہیں تو بیٹے کی حیثیت سے زندگی بھر آپ کی خدمت کرنے کے لیے پابند عہد ہوں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان کے دروازے پیلی بھیت کے لوگوں کے لیے پہلے کی ہی طرح ہمیشہ کھلے رہیں گے اور ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ میرے اور پیلی بھیت کے درمیان رشتہ محبت اور اعتماد کا ہے جو کسی بھی سیاسی نفع و نقصان سے بالاتر ہے۔

اپنے خط کے آخر میں ورون گاندھی نے لکھا ہے کہ میں آپ کا تھا، ہوں اور رہوں گا۔ واضح رہے کہ اس بار بی جے پی نے پیلی بھیت سے ورون گاندھی کے بجائے یوپی حکومت میں وزیر جتن پرساد کو میدان میں اتارا ہے۔ ایک دن قبل ہی ورون گاندھی کی ٹیم نے یہ اطلاع دی تھی کہ وہ اس بار الیکشن نہیں لڑیں گے اور سلطان پور میں اپنی ماں مینکا گاندھی کے لیے انتخابی مہم چلائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔