قومی خبریں

بیمار بیٹی کو کندھوں پر اٹھا کر لے گئی بوڑھی ماں، مدد نہ ملنے پر راستے میں ہو گئی موت

اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مقامی پولیس حرکت میں آگئی اور رجنی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انہیں پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

علامتی تصویر / آئی اے این ایس

 

اتراکھنڈ کے ادھم سنگھ نگر ضلع کے کیچھا سے ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک ماں نے اپنی شادی شدہ بیٹی کو بچانے کی جدوجہد میں اسے کندھے تک لادا لیکن بچا نہیں سکی۔ بوڑھی ماں ہیرا کلی اپنی بیٹی رجنی کو اس کے سسرال سے کندھے پر لاد کر لے جانے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے جس نے سبھی کو پریشان کردیا ہے۔ پولیس نے معاملے کی جانچ کر کے کارروائی کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ رجنی کو اس کے سسرال والوں نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے بعد وہ بالآخر چل بسی۔ مگر ماں ہیرا کلی کی آنکھیں اپنی بیٹی کے لیے انصاف مانگ رہی ہیں۔

Published: undefined

اطلاعات کے مطابق ہیرا کلی کی بیٹی رجنی کی شادی تین سال قبل ٹرانزٹ کیمپ کے رہائشی ونود سے ہوئی تھی۔ تاہم نو ماہ قبل جب سے اس نے ایک بیٹے کو جنم دیا،اس کی طبیعت بگڑتی چلی گئی۔ الزام لگایا ہے کہ سسرال والوں کی بے توجہی نے ارجنی کی حالت لگاتار خراب ہوتی چلی گئی۔ جب حالات بے قابو ہوگئے تب ماں ہیرا کلی پہنچی تو رجنی بد حواس حالت میں پڑی تھی۔ کسی نے سہارا نہیں دیا خود ہی کندھے پر دوسری منزل سے اترنے لگی۔ یہ ویڈیو اب وائرل ہو گیا ہے۔

Published: undefined

ہیرا کلی نے بیمار بیٹی کو اسپتال پہنچانے کے لیے کئی لوگوں سے مدد مانگی، لیکن کسی نے اس کی مدد نہیں کی۔ یہاں تک کہ ای رکشہ والے نے بھی اسے لے جانے سے انکار کر دیا۔ وہ کسی طرح اپنی بیٹی کو پرائیویٹ ایمبولینس کے ذریعے ہلدوانی کے سشیلا تیواری اسپتال لے کر پہنچتی، لیکن راستے میں ہی اس نے دم توڑ دیا۔

Published: undefined

ہیرا کلی نے بتایا کہ بیٹی کی حالت دیکھ کر میرا دل بیٹھ گیا، میں نے سب کچھ کرنے کی کوشش کی لیکن مدد نہ ملنے کی وجہ سے وہ بچ نہیں پائی۔ اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مقامی پولیس حرکت میں آگئی اور رجنی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انہیں پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے۔ اس کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined