قومی خبریں

’ان سے آنکھ ملانے کی ہمت نہیں ہوئی‘، جنرل کوچ کے مسافروں کی حالت دیکھ کر ڈی ایس پی کی دل چھو لینے والی پوسٹ

مدھیہ پردیش کے ڈی ایس پی ویریندر سنگھ نے ٹرین کے جنرل کوچ میں مسافروں کی تکلیف دیکھ کر دل کو چھو لینے والی پوسٹ لکھی، جس میں حکومت سے جنرل ڈبوں اور سیٹوں کی تعداد بڑھانے کی اپیل کی گئی ہے

<div class="paragraphs"><p>ٹرین میں بھیڑ کا منظر، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

ٹرین میں بھیڑ کا منظر، تصویر سوشل میڈیا

 

مدھیہ پردیش کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) ویریندر سنگھ کی ایک سوشل میڈیا پوسٹ نے عام مسافروں کو درپیش مشکلات پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ دل کو چھونے والی اس پوسٹ میں انہوں نے ٹرین کے جنرل کوچ میں سفر کرنے والوں کی تکلیف کا ذکر کرتے ہوئے حکومت سے ان ڈبوں اور سیٹوں کی تعداد بڑھانے کی گزارش کی ہے۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق، ڈی ایس پی ویریندر سنگھ پیر کی صبح تقریباً 4 بجے سورت تاپتی گنگا ایکسپریس (19046) سے سفر کر رہے تھے۔ انہوں نے اے سی کوچ اور جنرل ڈبے کے درمیان لگے ٹرانسپیرینٹ دروازے کی تصویر شیئر کی، جس پر موٹے سلسلے کا تالا لگا ہوا تھا۔ دروازے کے اس پار جنرل کوچ میں کھڑے، تھکے اور اونگھتے ہوئے مسافر صاف دکھائی دے رہے تھے۔ پولیس افسر کے مطابق وہ اپنی سیٹ سے کمبل ہٹا کر واش روم جانے کے لیے اٹھے تو لمحہ بھر کو دروازے کے اس طرف رکے مگر جنرل کوچ کی خستہ حالت دیکھ کر ان سے آنکھ ملانے کی ہمت نہیں ہوئی۔

Published: undefined

انہوں نے لکھا کہ وہاں موجود کئی مسافر ممکنہ طور پر بہار کے چھپرا اسٹیشن سے چلے ہوں گے، جو گزشتہ روز صبح 9 بجے سے کھڑے ہوں۔ ان کے لیے محض 10 انچ جگہ بھی کسی نشست کی طرح غنیمت ہے۔ ڈی ایس پی نے افسوس ظاہر کیا کہ تیز رفتار ٹرینوں اور نئی سہولتوں کے شور میں وہ مسافر کہیں گم ہو گئے ہیں جنہیں کم سے کم بیٹھنے کی جگہ بھی میسر نہیں۔

اپنی پوسٹ میں انہوں نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر جنرل کلاس کے مسافروں کے لئے محض اضافی ٹرینیں اور سیٹیں مہیا کر دی جائیں تو انہیں بے پناہ راحت مل سکتی ہے۔ انہوں نے لکھا، ’’انہیں اے سی کی ضرورت نہیں، وہ اپنا کمبل خود لے کر چلتے ہیں۔ انہیں صرف بیٹھنے کے لئے مناسب جگہ چاہیے تاکہ لمبے سفر میں کچھ سکون مل سکے۔‘‘

Published: undefined

ڈی ایس پی ویریندر سنگھ نے یہ بھی لکھا کہ سفر کی سہولیات میں جو 180 ڈگری کا فرق ہے، اسے کم کئے بغیر ملک کے ترقی یافتہ ہونے کا کوئی دعویٰ مضبوط نہیں ہو سکتا۔ ان کے مطابق ٹرین عام آدمی کی لائف لائن ہے اور اسی طبقے کو سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا ہے۔

’آج تک‘ سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ متعلقہ روٹ پر ٹرینوں کی تعداد بڑھائی جائے تاکہ جنرل کوچ کے مسافروں کو کم از کم بیٹھنے کی سہولت تو دستیاب ہو۔ ان کی اس پوسٹ نے سوشل میڈیا پر وسیع بحث چھیڑ دی ہے اور عام مسافروں نے بھی اپنی مشکلات کے تجربات شیئر کرنا شروع کر دیے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined