قومی خبریں

ڈیزل کی قیمت میں 25 روپے فی لیٹر کا اضافہ، لیکن ریٹیل کنزیومرس متاثر نہیں!

دہلی میں ڈیزل خریدنے والے تھوک صارفین کو اب 115 روپے فی لیٹر ادا کرنا ہوگا۔ حالانکہ پٹرول پمپ پر ڈیزل 86.67 روپے فی لیٹر کی شرح سے فروخت ہو رہا ہے۔

ڈیزل، تصویر آئی اے این ایس
ڈیزل، تصویر آئی اے این ایس 

اسمبلی انتخابات ختم ہونے کے بعد سے ہی امکانات ظاہر کیے جا رہے تھے کہ پٹرول و ڈیزل کی قیمت میں اضافہ ہو سکتا ہے، اور آج اس تعلق سے ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے بلک یوزرس یعنی تھوک صارفین کو زوردار جھٹکا دیتے ہوئے ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 25 روپے کا اضافہ کر دیا ہے۔ حالانکہ ریٹیل کنزیومرس پر اس کا اثر نہیں پڑے گا، کیونکہ پٹرول پمپ پر خوردہ صارف کے لیے ڈیزل کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔

Published: undefined

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے ذرائع کے حوالے سے شائع کی گئی اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ دہلی میں ڈیزل خریدنے والے تھوک صارفین کو اب 115 روپے فی لیٹر ادا کرنا ہوگا۔ حالانکہ پٹرول پمپ پر ڈیزل 86.67 روپے فی لیٹر کی شرح سے فروخت ہو رہا ہے۔ ممبئی میں تھوک خریداروں کے لیے ڈیزل کی قیمت بڑھ کر 122.05 روپے فی لیٹر پہنچ گئی ہے۔ وہاں پٹرول پمپ پر فروخت ہو رہے ڈیزل کی قیمت 94.14 روپے فی لیٹر ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ ڈیفنس، ریلوے اینڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن، پاور پلانٹ، سیمنٹ پلانٹ اور کیمیکل پلانٹ اہم تھوک کسٹمرس میں شامل ہیں۔ آئل مارکیٹنگ کمپنیاں زیادہ مقدار میں تیل کا خرچ کرنے والے صارفین کی ضرورتوں کو الگ سے تیل فراہم کرتی ہیں۔ کمپنیاں ان کسٹمرس کے لیے تیل کے اسٹوریج اور ہینڈلنگ کے لیے خاص طور پر انتظام کرتی ہیں۔

Published: undefined

اس درمیان پٹرول پمپ پر ایندھن کی فروخت میں اس مہینے کافی اضافہ درج کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بس آپریٹرس اور مالس جیسے تھوک صارف آئل کمپنیوں سے سیدھے تیل آرڈر کرنے کی جگہ پٹرول پمپ سے ایندھن خرید رہے ہیں۔ اس سے ریٹیلرس کا خسارہ مزید بڑھ گیا ہے۔ اس معاملے کی سیدھے طور پر جانکاری رکھنے والے تین ذرائع نے کہا کہ نیارا انرجی، جیو-بی پی اور شیل جیسے پرائیویٹ رٹیلرس کو سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ ایسے میں 136 دنوں سے مستحکم ریٹ پر پٹرول، ڈیزل فروخت کرنے کے مقابلے پمپ بند کرنا کمپنیوں کو زیادہ بہتر متبادل لگ رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined