
دہلی میں فضائی آلودگی / قومی آواز / وپن
دہلی-این سی آر میں سردی نے باضابطہ طور پر دستک دے دی ہے۔ محکمۂ موسمیات کے مطابق 7 نومبر کی رات کے بعد راجدھانی دہلی میں کم از کم درجۂ حرارت 13 سے 14 ڈگری سیلسیس تک گرنے کا امکان ہے، جبکہ زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت 28 ڈگری سے نیچے رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی دھند اور ٹھنڈی ہوائیں شہریوں کو موسمِ سرما کے ابتدائی دنوں میں ہی دسمبر جیسی ٹھنڈ کا احساس دلانے لگی ہیں۔
Published: undefined
محکمۂ موسمیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پچھلے 24 گھنٹوں میں درجۂ حرارت میں تقریباً 3 ڈگری سیلسیس کی گراوٹ درج کی گئی ہے۔ 17 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی شمال مغربی ہوائیں سردی میں مزید اضافہ کر رہی ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ تبدیلی مغربی ہواؤں (ویسٹرن ڈسٹربنس) اور شمال مغربی نظام کے متحرک ہونے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ دن کے وقت اگرچہ دھوپ نکل رہی ہے مگر اس کی گرمی زیادہ دیر برقرار نہیں رہتی۔
ادھر سردی کے ساتھ دہلی کی ہوا ایک بار پھر زہریلی ہو چکی ہے۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق دہلی کا اوسط فضائی معیار اشاریہ (اے کیو آئی) 311 درج کیا گیا ہے، جو ’انتہائی خراب‘ زمرے میں آتا ہے۔ دہلی اس وقت ملک کا چوتھا سب سے زیادہ آلودہ شہر بن چکا ہے۔
Published: undefined
این سی آر کے دیگر شہروں کی حالت بھی تشویشناک ہے: نوئیڈا میں اے کیو آئی 257، غازی آباد میں 250، گڑگاؤں میں 257 اور گریٹر نوئیڈا میں 228 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
فیصلہ جاتی امدادی نظام (ڈی ایس ایس) کی رپورٹ کے مطابق دہلی میں آلودگی کی سب سے بڑی وجہ پرالی جلانا اور گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں ہے۔ صرف ایک دن کے اندر پرالی کے دھوئیں کا پی ایم 2.5 میں حصہ 21.5 فیصد سے بڑھ کر 36.9 فیصد تک پہنچنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ سیٹلائٹ تصاویر سے پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش میں سینکڑوں پرالی جلانے کے واقعات کی تصدیق ہوئی ہے۔
Published: undefined
ماہرین نے انتباہ دیا ہے کہ 6 سے 8 نومبر کے درمیان دہلی-این سی آر کی فضائی کیفیت ’انتہائی خراب‘ درجہ میں پہنچ سکتی ہے۔ اس سے لوگوں میں سانس لینے میں دشواری، گلے میں خراش اور آنکھوں میں جلن جیسے مسائل بڑھ سکتے ہیں۔ ڈاکٹروں کا مشورہ ہے کہ صبح اور شام کے وقت کھلی فضا میں ورزش یا طویل چہل قدمی سے پرہیز کریں اور باہر نکلتے وقت این-95 ماسک کا استعمال کریں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined