دہلی کی سڑکیوں پر گاڑیاں / آئی اے این ایس
راجدھانی دہلی میں عمر پوری کر چکی گاڑیوں کو لے کر سی اے کیو ایم کے حکم کے بعد محکمہ ٹرانسپورٹ ایسی گاڑیوں کو پکڑنے کے لیے مستعد ہو گئی ہے۔ یہاں منگل سے 15 سال پرانی پٹرول اور 10 سال پرانی ڈیزل گاڑیوں کو ایندھن نہیں ملے گا۔ محکمہ نے حکم جاری کرکے سبھی پٹرول پمپوں پر ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ اس میں محکمہ ٹرانسپورٹ اور ٹریفک پولیس اور دہلی میونسپل کارپوریشن کی الگ الگ 350 ٹیمیں تعینات رہیں گی۔ عوامی مقامات مقامات پر پائے جانے پر ایسی گاڑیوں کو ضبط کرکے سیدھے اسکریپ کارڈ بھیجا جائے گا اور چار پہیہ گاڑیوں پر 10 ہزار روپے اور دو پہیہ گاڑیوں پر 5 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا۔
Published: undefined
فضائی آلودگی کو قابو میں رکھنے کے لیے کمیشن فار ایئر کوالیٹی مینجمنٹ (سی اے کیو ایم) نے دہلی کے سبھی پٹرول پمپوں کو اپنی مقررہ عمر پوری کر چکی گاڑیوں کو پٹرول اور ڈیزال نہیں دینے کی ہدایت دی ہے۔ اسے نافذ کرنے کے لیے محکمہ ٹرانسپورٹ نے دہلی پولیس، ٹریفک پولیس اور دہلی میونسپل کارپوریشن کے اہلکاروں کو شامل کرتے ہوئے ایک تفصیلی لائحہ عمل تیار کیا ہے۔
Published: undefined
اس کے تحت دہلی پولیس کے جوان 1 سے 100 نمبر والے پٹرول پمپوں پر تعینات رہیں گے جبکہ محکمہ ٹرانسپورٹ 101 سے 159 نمبر والے ایندھن اسٹیشنوں پر 59 خصوصی ٹیمیں تعینات کرے گا۔ ہر ایک 350 نشانزد پٹرول پمپ پر ایک ٹریفک پولیس افسر کو تعینات کیا جائے گا جو پرانی گاڑیوں پر نگرانی رکھے گا۔ نظام قانون بنائے رکھنے کے لیے ہر پٹرول پمپ پر دو اضافی پولیس اہلکار تعینات رہیں گے۔
Published: undefined
دہلی کے 500 سے زیادہ پٹرول پمپوں پر آٹومیٹڈ نمبر پلیٹ ریکاگنشن (اے این پی آر) کیمرے لگائے گئے ہیں۔ اے این پی آر کیمرے گاڑی کی نمبر پلیٹ اسکین کرکے گاڑی ڈاٹا بیس سے اس کی عمر چیک کریں گے۔ اگر گاڑی ای او ایل (انڈ آف لائف) زمرے میں آتی ہے تو پمپ ملازم کو ایندھن نہ دینے کا الرٹ ملے گا۔ خلاف ورزی ہونے پر گاڑی ضبط کر لی جائے گی اور چار پہیہ گاڑیوں پر 10ہزار اور دو پہیہ گاڑیوں پر 5ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ انہیں اسکریپ کارڈ بھیجا جائے گا۔ ساتھ ہی ٹوئنگ اور پارکنگ چارج بھی دینا ہوگا۔ منگل سے انفورسمنٹ ایجنسیاں ہر دن سی اے کیو ایم کو اس کی رپورٹ دے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined