
تصویر ’ایکس‘ @INCDelhi
دہلی کانگریس وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کے ذریعہ کیے گئے وعدے پورے نہ کیے جانے پر سخت حملہ آور دکھائی دے رہی ہے۔ آج پارٹی لیڈران نے انوکھے انداز میں وزیر اعلیٰ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عوام کو ’ریکھا کی لمبی زبان‘ کا دیدار کرایا۔ نئی دہلی واقع کانگریس دفتر احاطہ میں باضابطہ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کا ایک ’کٹ آؤٹ‘ لگایا گیا تھا، جس کی زبان بہت لمبی بنائی گئی تھی۔ دہلی کانگریس انچارج قاضی نظام الدین، ریاستی صدر دیویندر یادو، شریک انچارج دانش ابرار کی قیادت میں سرکردہ کانگریس لیڈران نے ’ریکھا کی زبان‘ کا سچ لوگوں کے سامنے لایا۔
Published: undefined
احتجاجی مارچ میں کانگریس لیڈران نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ریکھا کی لمبی زبان یوں تو ہر وقت چلتی ہے، لیکن دہلی کے اصل ایشوز پر خاموش ہو جاتی ہے۔ اس موقع پر دہلی کانگریس کے سابق صدر چودھری انل کمار، رکن اسمبلی روہت ووہرا، کانگریس سکریٹری ابھشیک دتہ اور سابق وزیر ہارون یوسف بھی موجود تھے۔
Published: undefined
دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے ریکھا گپتا کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’’دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا جی نے بڑی بڑی باتیں تو کیں، لیکن زمین پر کوئی کام نہیں کیا۔ دہلی کی ماؤں و بہنوں سے بی جے پی نے وعدہ کیا تھا کہ ہولی و دیوالی پر مفت رسوئی گیس سلنڈر اور خواتین کو ہر ماہ 2500 روپے بھیجے جائیں گے۔ دہلی کی مائیں و بہنیں آج تک ان وعدوں کے پورا ہونے کا انتظار کر رہی ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’جب بھی ریکھا گپتا جی کو ان کے وعدے یاد دلائے جاتے ہیں، تو ان کی زبان بند ہو جاتی ہے۔‘‘
Published: undefined
قاضی نظام الدین نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’دہلی نے ایک وقت شیلا دیکشت جیسی سنجیدہ وزیر اعلیٰ کو دیکھا ہے، لیکن آج دہلی میں ایک ایسی وزیر اعلیٰ ہیں جو بولنے سے پہلے سوچتی تک نہیں ہیں۔ ان کی لغت میں دہلی کی عوام کو راحت دینے کا کوئی لفظ نہیں ہے۔ یا ممکن ہے کہ افسران انھیں سنجیدگی سے ہی نہیں لیتے، ان کی بات ہی نہیں سنتے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’آلودگی جیسے ایشوز پر عوام کی کوئی سماعت نہیں ہوتی ہے۔ عآپ اور بی جے پی کی جگل بندی میں دہلی کی عوام پِس رہی ہے۔‘‘
Published: undefined