قومی خبریں

دہلی کابینہ میں رد و بدل کو لیفٹیننٹ گورنر نے دی منظوری، آتشی کو دی گئی وزارتِ مالیات کی ذمہ داری

لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ سے کیجریوال حکومت کی کابینہ میں رد و بدل کی منظوری مل گئی ہے، وزیر اعلیٰ کیجریوال کے ذریعہ بھیجی گئی تجویز پر ایل جی نے مہر لگا دی۔

ونئے کمار سکسینہ اور اروند کجریوال
ونئے کمار سکسینہ اور اروند کجریوال تصویر آئی اے این ایس

دہلی کی کیجریوال حکومت کے لیے ایک بڑی خوشخبری سامنے آ رہی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر ونئے کمار سکسینہ نے دہلی کابینہ میں رد و بدل کی منظوری دے دی ہے۔ یہ خبر کیجریوال حکومت کے لیے خوش آئند اس لیے ہے کیونکہ اکثر معاملوں میں ایل جی کے ساتھ تنازعہ ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب دہلی کابینہ میں رد و بدل کی تجویز ایل جی ونئے سکسینہ کے پاس بھیجی گئی تو لوگوں منتظر تھے کہ کب تک اس پر مہر لگ سکتی ہے۔

Published: undefined

لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر سے جو جانکاری دی گئی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ انھوں نے بدھ کے روز ہی اس تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ حالانکہ دہلی حکومت کا کہنا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر دفتر سے کابینہ وزیر کے محکموں میں رد و بدل کی فائل ابھی تک انہیں نہیں ملی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ 4 دن سے فائل لیفٹیننٹ گورنر کے پاس رکھی ہوئی ہے۔

Published: undefined

دراصل سابق وزیر صحت ستیندر جین اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کے جیل جانے کے بعد آتشی اور سوربھ بھاردواج کو اسی سال مارچ میں کابینہ میں شامل کیا گیا تھا۔ تب آتشی کو 6 محکمے تعلیم، پی ڈبلیو ڈی، خاتون و اطفال ترقی، توانائی، آرٹ کلچر و زبان اور ٹورزم کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ سوربھ بھاردواج کے پاس 7 محکموں کی ذمہ داری دی گئی تھی جس میں ہیلتھ، اَربن ڈیولپمنٹ، پانی، آبپاشی و سیلاب کنٹرول، وجلنس، سروسز اور انڈسٹری شامل ہیں۔

Published: undefined

بہرحال، لیفٹیننٹ گورنر کی منظوری کے بعد اب دہلی کابینہ میں رد و بدل کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آتشی کو فائنانس ڈپارٹمنٹ اور ریونیو ڈپارٹمنٹ کی ذمہ داری مل گئی ہے۔ منیش سسودیا کے جیل جانے کے بعد فائنانس اور ریونیو ڈپارٹمنٹ کی ذمہ داری کیلاش گہلوت کو سونپی گئی تھی۔ انھوں نے ہی موجودہ مالی سال کا بجٹ بھی پیش کیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined