قومی خبریں

ممبئی میں بارش سے ہونے والی اموات کینسر کی اموات کے برابر، رپورٹ نے بدنظمی کی قلعی کھول دی

رپورٹ کے مطابق تقریباً 85 فیصد اموات کچی آبادیوں میں ریکارڈ کی گئیں۔ کچی آبادیوں میں شدید بارشوں سے ہونے والی 11 فیصد اموات ہوئیں جبکہ غیر کچی آبادی والے علاقوں میں یہ شرح 4 فیصد رہی۔

علامتی / تصویر یو این آئی
علامتی / تصویر یو این آئی 

 ملک کی اقتصادی راجدھانی ممبئی میں بارش سے مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ یہ انکشاف ماحولیاتی جریدے میں شائع ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ یہ رپورٹ پرنسٹن یونیورسٹی امریکہ کے ٹام بیراپارک، یونیورسٹی آف شکاگو کے اشون روڈ اور گرین گلوب کنسلٹنگ ممبئی میں ارچنا پاٹنکر نے مطالعے کے بعد تیار کی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق ہر سال بارش سے ہونے والی اموات کی تعداد کینسر سے ہونے والی اموات کے برابر ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اس رپورٹ نے مہاراشٹرکی راجدھانی ممبئی میں صحت عامہ کی بدنظمی کی قلعی کھول دی ہے جہاں عام شہریوں کی جان محض اعداد وشمار بن کر رہ گئی ہے۔

Published: undefined

’انڈین ایکسپریس ‘میں شائع خبر کے مطابق ممبئی میں 2006 اور 2015 کے درمیان مانسون کے موسم میں ہونے والی کل اموات میں سے تقریباً 8 فیصد اموات (اوسطاً 2500 سالانہ) کی وجہ زیادہ بارش رہی۔ یہ تعداد کینسر سے ہونے والی اموات کے برابر بتائی گئی ہے۔ یہ انکشاف ’نیچر پتریکا‘ میں شائع ایک معاشی تجزیے میں کیا گیا ہے۔ اگرچہ اکثر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ شدید بارشوں کی وجہ سے سیلاب اور پانی جمع ہونے سے سڑک حادثات، پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں، بجلی کے جھٹکے اور انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصانات سے متعلق اموات ہوتی ہیں لیکن اب اس رپورٹ نے پہلی بار سائنسی طور پر ان اموات کا اندازہ پیش کیا ہے۔

Published: undefined

تحقیق میں ان ماہرین نے ممبئی میونسپل کارپوریشن سے موت کے ریکارڈ کا تجزیہ کیا اور انہیں بارش کے اعداد و شمار سے جوڑا۔ انھوں نے پایا کہ جب بھی ممبئی میں مانسون کے موسم میں بہت زیادہ (15 سینٹی میٹر یا اس سے زیادہ) بارش ہوتی ہے تو شہرمیں اموات کی شرح میں 2 فیصد اضافہ ہوتا ہے۔ جون سے ستمبر کے درمیان مانسون کے مہینوں میں اکثر بھاری بارش ہوتی ہے اور سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انسانوں کی طرف سے موسمیاتی تبدیلیوں نے ان حالات کو مزید سنگین بنادیا ہے۔

Published: undefined

5 سال سے کم عمر کے بچوں میں مانسون سے متعلق تمام اموات میں سے 18 فیصد صرف شدید بارشوں سے منسلک تھیں۔ یہ تناسب تمام عمر کے گروپوں میں سب سے زیادہ تھا۔ تقریباً 85 فیصد اموات کچی آبادیوں میں ریکارڈ کی گئیں۔ کچی آبادیوں میں شدید بارشوں سے ہونے والی 11 فیصد اموات ہوئیں جبکہ غیر کچی آبادی والے علاقوں میں یہ شرح 4 فیصد رہی۔ جب کسی مخصوص دن میں 150 ملی میٹر یا اس سے زیادہ بارش ہوئی، اگلے 5 ہفتوں میں،5 سال سے کم عمر کے بچوں کی شرح اموات میں 3 فیصد اضافہ ہوا۔

Published: undefined

اس کے ساتھ ہی تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا کہ یہ نتائج اس حقیقت سے مطابقت رکھتے ہیں کہ سیلاب سے متعلق بیماریاں (جیسے اسہال) بچوں کو غیر متناسب طور پر متاثر کرتی ہیں۔ تاہم، بزرگوں میں پہلے سے ہی زیادہ شرح اموات کو دیکھتے ہوئے بارش میں تھوڑا سا اضافہ بھی کافی تعداد میں اضافی اموات کا باعث بنتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined