حیدر آباد میں ہوئے دوہرے بم دھماکہ معاملہ میں این آئی اے کی خصوصی عدالت نے 10 ستمبر کو ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے دو قصورواروں کو پھانسی اور ایک کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ 11 سال قبل ہوئے ان دھماکوں میں دو ملزمین کو گزشتہ دنوں قصوروار قرار دیا گیا تھا جب کہ ایک کو آج (10 ستمبر) ہی قصوروار ٹھہرایا گیا۔ عدالت نے عنیق شفیق سعید اور محمد اکبر اسماعیل چودھری کو پھانسی کی سزا سنائی جب کہ تیسرے قصوروار طارق انجم کو عمر قید کی سزا دی گئی ہے۔
Published: undefined
ذرائع کے مطابق پھانسی کی سزا پانے والوں میں سے عنیق نے لمبنی پارک میں بم نصب کیا تھا جس میں دس لوگوں کی موت واقع ہو گئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ محمد اکبر نے دلسکھ نگر میں بم رکھا تھا لیکن اس میں دھماکہ نہیں ہوا تھا۔ طارق انجم کو عمر قید کی سزا اس لیے سنائی گئی کیونکہ اس نے عنیق شفیق سعید و دیگر ملزمین کو رہنے کی جگہ فراہم کی تھی۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ 11 سال پہلے یعنی 25 اگست 2007 کو حیدر آبادمیں دو الگ الگ مقامات پر بم دھماکے ہوئے۔ ان دھماکوں کے بعد حیدر آباد سمیت پورے ہندوستان میں ہنگامہ برپا ہو گیا تھا۔ ایک دھماکہ گوکل چاٹ میں ہوا جب کہ دوسرا لمبنی پارک میں ہوا تھا۔ شام تقریباً 7.45 بجے ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں کے بعد گوکل چاٹ پر 32 لوگوں کی موت ہوئی تھی جب کہ لمبنی پارک میں 10 لوگ ہلاک ہوئے تھے۔ ان دھماکوں میں 50 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined