قومی خبریں

کانگریس کے 'نو ستیہ گرہ' اجلاس میں آئین کو کمزور کیے جانے پر تشویش، معاشی و سماجی صورتحال پر مرکزی حکومت کی تنقید

کرناٹک کے بیلگاوی میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے دوران 2 اہم قراردادیں منظور کی گئیں اور ملک کی سیاسی، سماجی اور اقتصادی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی حکومت کی تنقید کی گئی

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی این سی</p></div>

تصویر بشکریہ آئی این سی

 

حزب اختلاف کی اہم جماعت کانگریس نے کرناٹک کے بیلگاوی میں منعقدہ ورکنگ کمیٹی کے خصوصی اجلاس کے دوران دو قراردادیں منظور کیں۔ ان قراردادوں میں بی جے پی کی جانب سے بابا صاحب امبیڈکر کی توہین، آئین اور کسانوں کو نظر انداز کرنا، چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ اور عام شہریوں کی زندگی میں افراتفری پیدا کرنے کے لیے مرکز کی نریندر مودی حکومت کی تنقید کی گئی۔

امبیڈکر کی توہین ناقابل برداشت

تاریخی بیلگاوی میں پہلے دن کی میٹنگ کے بعد منظور کی گئی قراردادوں میں کہا گیا ہے کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ جب ہم آئین کو اپنانے کی 75 سالہ سالگرہ منا رہے ہیں، اسی وقت آئین پر سب سے بڑا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ قرارداد میں پنڈت جواہر لال نہرو کے اس قول کا ذکر کیا گیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا، "اس میں کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے کہ ڈاکٹر امبیڈکر نے جتنی محنت آئین کے لیے کی ہے اتنی شاید ہی کسی نے کیا ہوگی۔‘‘

Published: undefined

قرارداد میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی بابا صاحب پر کی گئی تنقید کا بھی ذکر کیا گیا اور کہا گیا کہ امت شاہ کی یہ تنقید آر ایس ایس اور بی جے پی کے کئی دہائیوں سے جاری منصوبے کا حصہ ہے جس میں آئین کی بے قدری کی جاتی ہے۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی نے اس تنقید پر امت شاہ کے استعفیٰ اور ملک سے معافی کی مطالبہ دوبارہ دہرایا ہے۔

اداروں اور جمہوری نظام کو کمزور کرنے پر تشویش

کانگریس ورکنگ کمیٹی نے جمہوری نظام کو مسلسل کمزور کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ عدلیہ، الیکشن کمیشن اور میڈیا جیسے اداروں کا سیاستی رنگ میں رنگا جا رہا ہے اور ان پر انتظامیہ کا دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ جس طرح حکومتی جماعت پارلیمنٹ کے اجلاسوں میں خلل ڈالتی ہے، اس سے پارلیمنٹ کے وقار کو زک پہنچی ہے۔ اس سلسلے میں حالیہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کا ذکر کیا گیا ہے۔ قرارداد میں ایک ملک ایک انتخاب بل کو آئین کے تحت ملک کے وفاقی ڈھانچے پر حملہ قرار دیا گیا۔

Published: undefined

الیکشن کمیشن کی قواعد میں ترمیم کی سفارش پر تنقید

ورکنگ کمیٹی کی قرارداد میں الیکشن کمیشن کی جانب سے 1961 کے قواعد میں ترمیم کی سفارش پر تنقید کی گئی ہے۔ ان قواعد میں ترمیم کے ذریعے انتخابی دستاویزات تک عام لوگوں کی رسائی کو محدود کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اسے آزاد اور منصفانہ انتخابات کے لیے ضروری شفافیت اور جوابدہی کے بنیادی اصولوں کی نظراندازی قرار دیا گیا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اس ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی حالیہ ہریانہ اور مہاراشٹر کے انتخابات میں مشتبہ انتخابی عمل پر بھی سوال اٹھایا گیا ہے۔

فرقہ واریت پر ضرب

کانگریس نے اپنی قرارداد میں حکومت کی جانب سے فرقہ وارانہ اور ذات پر مبنی نفرت کو فروغ دینے کی مذمت کی، خاص طور پر اقلیتی برادری کو نشانہ بنائے جانے پر تشویش کا اظہار کیا۔ قرارداد میں منی پور میں مئی 2023 سے جاری تشدد پر تشویش ظاہر کی گئی اور حکومت کی بے حسی پر تنقید کی گئی ہے۔ کہا گیا ہے کہ ڈیڑھ سال گزرنے کے بعد بھی وزیراعظم نے اس غیر مستحکم ریاست کا دورہ نہیں کیا۔

Published: undefined

کانگریس نے سنبھل جیسے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ آر ایس ایس اور بی جے پی نے تنگ نظری سیاسی مفاد کے لیے سنبھل اور دیگر جگہوں پر جان بوجھ کر فرقہ وارانہ کشیدگی کو بڑھایا ہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ وہ عبادت گاہوں کے قانون 1991 کے ساتھ پوری طرح مخلص ہے لیکن اس قانون کو بھی غیر ضروری بحث کا موضوع بنا دیا گیا ہے۔

کسانوں اور منریگا کے مسائل

کسانوں اور زراعت کے حوالے سے کانگریس ورکنگ کمیٹی نے مرکز کی حکومت کی سخت تنقید کی ہے اور کہا کہ حکومت نے زراعت اور دیہی روزگار کو شدید نظرانداز کیا ہے۔ کانگریس نے کہا کہ کسان بڑھتی ہوئی قیمتوں اور جائز ایم ایس پی کے مسئلے سے جوجھ رہے ہیں، جب کہ کسانوں کی آمدنی دگنا کرنے کے وعدے ابھی تک پورے نہیں ہوئے۔ منریگا کے فنڈز میں کمی کی وجہ سے لاکھوں غریب خاندان زندہ رہنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی نے ان مسائل پر فوری اصلاحی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے، جن میں ایم ایس پی کے لیے قانونی ضمانت اور زراعت کی مجموعی قیمت کا 50 فیصد طے کرنا، اور منریگا کے لیے مناسب فنڈز کے ساتھ ساتھ اس کی اجرت کو بڑھا کر 400 روپے یومیہ کرنا شامل ہے۔

Published: undefined

معیشت میں سست روی، مہنگائی اور جی ایس ٹی کی ناکامی

کانگریس نے کہا ہے کہ معیشت میں تیزی سے سست روی آئی ہے اور ضروری اشیاء کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ ساتھ ہی، مودی حکومت کی اقتصادی پالیسیاں وزیر اعظم کے پسندیدہ کاروباری گروپوں کو اور زیادہ امیر بنانے کے لیے بنائی گئی ہیں۔ معیشت میں چند لوگوں کے حقوق بڑھ رہے ہیں، جب کہ بھارتی عوام کے سرمایہ کاری میں بھی حصہ داری ہے، اس صورتحال میں ریگولیٹرز کی ایمانداری پر سنگین سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

قرارداد میں بتایا گیا ہے کہ تیز اقتصادی ترقی کی رفتار کو بڑھانے والے نجی سرمایہ کاری میں سست روی برقرار ہے اور کھپت میں بھی بڑی حد تک استحکام ہے۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت آئندہ مرکزی بجٹ میں غریبوں کو مالی امداد فراہم کرے اور متوسط طبقے کو ٹیکس میں ریلیف دے۔ اس کے ساتھ ہی جی ایس ٹی کو غیر منطقی قرار دیتے ہوئے کانگریس ورکنگ کمیٹی نے جی ایس ٹی 2.0 کی اپنی مطالبہ دوبارہ دہرایا ہے، جو کہ کاغذ پر اور حقیقت میں دونوں ہی طرح سے ایک سچا اور سادہ ٹیکس ہو گا۔ ورکنگ کمیٹی نے کہا کہ صنعت، تجارت اور کاروبار پر ٹیکس دہشت گردی یعنی ٹیکس کی دہشت گردی کو ختم کیا جانا چاہیے۔

Published: undefined

بیرونی پالیسی پر سوال، بنگلہ دیش پر تشویش

بیرونی پالیسی کے حوالے سے کانگریس ورکنگ کمیٹی نے مشرقی لداخ میں ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے بارے میں وزیر خارجہ کی اعلان کا نوٹس لیا ہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ جو کہا گیا ہے وہ اپریل 2020 کی حقیقت کو واپس لانے کے بھارت کے اعلان کردہ مقصد سے کافی پیچھے ہے اور یہ دہائیوں میں ملک کے لیے سب سے بڑا علاقائی جھٹکا ہے۔ ورکنگ کمیٹی نے اپنی مطالبہ دوبارہ دہرایا ہے کہ حکومت پارلیمنٹ میں ایل اے سی پر صورتحال کے بارے میں مکمل بحث کرائے۔

اس کے علاوہ، کانگریس نے بنگلہ دیش میں مذہبی اقلیتوں پر حملوں میں حالیہ اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کانگریس نے مرکزی حکومت سے بنگلہ دیش کی عارضی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کی درخواست کی ہے تاکہ وہاں اقلیتوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔

تنظیمی اصلاحات

کانگریس ورکنگ کمیٹی نے پورے ملک میں بھارت جوڑو یاترا اور بھارت جوڑو نیائے یاترا کے زبردست اثرات کے بارے میں بھی بات کی ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بھارت جوڑو یاترا کا آغاز مئی 2022 میں ادے پور کے چنتن کیمپ میں ہوا تھا، جسے بعد میں حقیقت کا روپ دیا گیا۔ کہا گیا کہ بھارت جوڑو یاترا کی غیر معمولی کامیابی نے بھارت جوڑو نیائے یاترا کی بنیاد رکھی۔

Published: undefined

کانگریس نے ان دونوں انقلابی تحریکوں سے حاصل ہونے والی توانائی کو برقرار رکھنے کے لیے تنظیم کے اندر تمام سطحوں پر اہم اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ کانگریس نے تسلیم کیا ہے کہ تنظیمی تبدیلی ایک مسلسل عمل ہے، جسے اب تیز اور شدت سے کیا جانا چاہیے۔

ورکنگ کمیٹی نے تنظیم کے تخلیقی پروگرام شروع کرنے کے لیے کانگریس صدر کی پہل کی تعریف کی ہے اور اسے ترجیحی بنیادوں پر فوری طور پر نافذ کرنے پر زور دیا ہے۔

’جے باپو، جے بھیم، جے آئین‘ مہم کا آغاز

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کانگریس ورکنگ کمیٹی اور انڈین نیشنل کانگریس آئینِ ہند اور ہندوستان کی جنگ آزادی کے اصولوں کے دفاع کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہیں۔ اس کے تحت کانگریس 27 دسمبر کو بیلگاوی میں ریلی کے ساتھ 'جے باپو، جے بھیم، جے آئین' مہم کا آغاز کرے گی اور 26 جنوری، 2025 کو مہو میں ریلی کے ساتھ آئین کے نفاذ اور ہمارے جمہوری نظام کے قیام کی 75 سالہ سالگرہ منائے گی۔ اس ایک ماہ کے دوران ہر بلاک، ضلع اور ریاست میں ریلیاں اور مارچ منعقد کیے جائیں گے۔

Published: undefined

ورکنگ کمیٹی نے اپنی قرارداد میں کہا کہ مہاتما گاندھی کی وراثت کے ساتھ ساتھ آئین کی وراثت کو محفوظ کرنے کی اہمیت کے پیش نظر یہ تحریک 26 جنوری، 2025 کے بعد بھی جاری رہے گی۔ 26 جنوری، 2025 اور 26 جنوری، 2026 کے درمیان کانگریس 'آئین بچاؤ قومی پیدل یاترا' کے نام سے ایک وسیع، ملکی سطح پر عوامی رابطہ مہم شروع کرے گی جس میں تمام رہنما حصہ لیں گے۔ یہ پیدل یاترا گاؤں گاؤں، قصبوں قصبوں تک جائے گی۔

اس کے علاوہ اگلے سال اپریل کے پہلے پندرہ دنوں میں گجرات میں کانگریس کا اجلاس منعقد کرنے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined