قومی خبریں

گروگرام میں کورونا کی واپسی، دو نئے مریض سامنے آئے، جےاین.1 ویرینٹ سے پھیلاؤ کا خدشہ

گروگرام میں کورونا کے دو مریض سامنے آئے، جنہیں آئسولیشن میں رکھا گیا ہے۔ نیا جے این.1 ورینٹ تیزی سے پھیل رہا ہے لیکن ماہرین کے مطابق یہ سنگین بیماری نہیں پھیلا رہا

کورونا وائرس، تصویر آئی اے این ایس
کورونا وائرس، تصویر آئی اے این ایس 

کورونا وائرس نے ایک بار پھر دہلی-این سی آر میں دستک دے دی ہے۔ گروگرام کے سائبر سٹی علاقے میں کووڈ-19 کے دو نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق دونوں مریضوں کو فی الحال آئسولیشن میں رکھا گیا ہے، جن میں سے ایک حال ہی میں ممبئی سے گورگرام پہنچی ہے۔

یہ کیسز ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ایشیا کے کئی ممالک میں کووڈ-19 کے کیسز میں دوبارہ اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ ہانگ کانگ، سنگاپور اور ہندوستان کے بعض بڑے شہروں جیسے ممبئی، احمدآباد اور بھونیشور میں بھی کورونا کے نئے مریض سامنے آ رہے ہیں۔

Published: undefined

گورگرام کے چیف میڈیکل آفیسر نے بتایا کہ دونوں مریضوں میں ہلکے علامات پائے گئے ہیں جیسے کھانسی، نزلہ، اور تھکاوٹ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی میں بخار، گلا خراب یا کھانسی جیسی علامات ہوں تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں، محکمہ صحت مکمل طور پر الرٹ ہے۔

تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، پورے ملک میں 257 سے زائد نئے کورونا کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ جن ریاستوں میں یہ کیسز رپورٹ ہوئے ان میں مہاراشٹر، گجرات اور اڈیشہ شامل ہیں۔ گجرات کے شہر احمدآباد میں 84 سالہ بزرگ کورونا مثبت پائے گئے جنہیں اسپتال میں داخل کیا گیا ہے جبکہ دیگر مریض ہوم آئسولیشن میں ہیں۔ اڈیشہ کے محکمہ صحت نے بھی بھونیشور میں ایک کنفرم کیس کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ صورتحال پر مکمل کنٹرول ہے۔

Published: undefined

ماہرین کے مطابق، اس وقت جو ویرینٹ تیزی سے پھیل رہا ہے وہ جے این.1 کہلاتا ہے، جو اومیکرون کے BA.2.86 یعنی ’پِیرولا‘ ویرینٹ سے نکلا ہوا ایک نیا روپ ہے۔ یہ ویرینٹ سب سے پہلے 2023 کے آخر میں شناخت ہوا اور اس کے بعد امریکہ، یوکے، ہندوستان اور ایشیائی ممالک میں تیزی سے پھیل گیا۔

جے این.1 ویرینٹ میں وائرس کے اسپائک پروٹین میں ایسی تبدیلی ہوئی ہے جس کی وجہ سے یہ وائرس نہ صرف تیزی سے پھیلتا ہے بلکہ پچھلی ویکسینز یا پہلے انفیکشن سے بنی قوت مدافعت کو بھی چکمہ دے سکتا ہے۔

Published: undefined

اگرچہ یہ ویرینٹ زیادہ سنگین نہیں سمجھا جا رہا، لیکن اس کی تیز رفتاری سے پھیلنے کی صلاحیت تشویش کا باعث ہے۔ ماہرین کے مطابق، عوام کو احتیاطی تدابیر اپناتے رہنا چاہیے جیسے ماسک کا استعمال، ہاتھوں کی صفائی، اور علامات ظاہر ہونے پر فوری ٹیسٹ کروانا۔

ملک میں صحت کے ادارے اور انتظامیہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اور ماضی کی طرح اس بار بھی عوامی تعاون سے اس وبا کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined