
فائل تصویر آئی اے این ایس
آج یعنی16 دسمبر کو، راؤزایونیو کورٹ نے نیشنل ہیرالڈ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے دائر چارج شیٹ کو سننے سے انکار کر دیا۔ اس فیصلے سے راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کو ایک بڑی راحت بتائی جا رہی ہے ۔ عدالت نے کہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) چاہے تو تحقیقات جاری رکھ سکتا ہے۔
Published: undefined
اپنی چارج شیٹ میں ای ڈی نے سونیا گاندھی، راہل گاندھی، سیم پتروڈا، سمن دوبے، سنیل بھنڈاری، ینگ انڈین، اور ڈوٹیکس مرچنڈائز پرائیویٹ لمیٹڈ کا نام لیا ہے۔ کانگریس نے دلیل دی کہ ای ڈی کی تحقیقات سیاسی انتقام کی کارروائی تھی، جب کہ ای ڈی نے دعویٰ کیا کہ یہ ایک سنگین اقتصادی جرم ہے جس میں دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کے ثبوت ملے ہیں لیکن اب عدالت نے جب ای ڈی کی چارج شیٹ سننے سے انکار کار دیا ہےتو اس معاملے میں تمام فریقین کو راحت ملتی نظر آ رہی ہے۔
Published: undefined
ای ڈی کا الزام ہے کہ کانگریس رہنماؤں نے ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ (اے جے ایل) کے 2,000 کروڑ کے اثاثوں کو نجی کمپنی "ینگ انڈین" کے ذریعہ صرف 50 لاکھ روپے میں حاصل کرنے کی سازش کی۔ لیکن عدالت کے ذریعہ چارج شیٹ پر سننے سے انکار نے ای ڈی کے ان الزامات کی قلعی کھو ل دی ہے۔
Published: undefined
نیشنل ہیرالڈ کیس، جس میں راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے، دراصل نیشنل ہیرالڈ اخبار سے متعلق ہے۔ اس اخبار کی بنیاد 1938 میں اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے رکھی تھی۔ اخبار اے جے ایل نے شائع کیا تھا۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ، ’اے بی پی ‘)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined