قومی خبریں

غیر ملکی تبلیغی جماعتیوں کے رہائی سے متعلق عدالتوں کے فیصلے خوش آئند: جمعیۃ علما ہند

سہارنپور کی عدالت نے اہم فیصلہ سناتے ہوئے 57 غیرملکی جماعتیوں پرغیرملکی قوانین کے تحت عائد تمام دفعات کو بے بنیاد تسلیم کرتے ہو ئے سبھی جماعتیوں کو رہاکردیا۔ اس فیصلہ سے ان کا وطن لوٹنا آسان ہوگیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: 12 جون 2020 سہارنپور کی ایک عدالت نے اہم فیصلہ سناتے ہوئے 57 غیرملکی جماعتیوں پرغیرملکی قوانین کے تحت عائد تمام دفعات کو بے بنیاد تسلیم کرتے ہو ئے سبھی جماعتیوں کو رہاکردیا۔ اس فیصلہ سے ان کا وطن لوٹنا آسان ہوگیا ہے۔ صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشد مدنی نے اس فیصلہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے دیگر مقامات پرزیر حراست غیر ملکی جماعتیوں کے لئے عدالتی جد و جہد کے عزم کا اعادہ کیا۔

Published: undefined

اترپردیش پولیس نے ان غیر ملکی جماعتیوں کے خلاف وبا ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی تھی۔ ایف آئی آر میں ان کے خلاف وبا اور غیرملکی قوانین کی خلاف ورزی کرنے کی دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا تھا۔ پولیس نے غیرملکی جماعتیوں کو ملزم مانتے ہوئے سبھی دفعات کے تحت عدالت میں چالان پیش کیا تھا۔ اس معاملے میں عدالت نے سماعت کرتے ہوئے 57 غیر ملکی جماعتیوں جس میں انڈونیشیا 19، کرغستان 21، سوڈان 5، تھائی لینڈ 4، ملائیشیا 2 اور اسپین، شام، فلسطین، سعودی عرب، فرانس، مالی کے ایک ایک شخص شامل ہیں، کو رہا کرنے کاحکم دیا اور ان پر کوئی جرمانہ عائد نہیں کیا۔ فیصلہ میں کہا گیا کہ یہ لوگ ایک مہینہ سے زائد کی سزا پہلے ہی کاٹ چکے ہیں، لہذا اب کسی طرح کے جرمانے یا سزا کی ضرورت نہیں ہے۔

Published: undefined

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشدمدنی نے ہندوستان کی تمام عدالتوں بشمول سہارنپور اور نوح کی عدالتوں کے فیصلوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ خوش آئند قدم ہے اور اترپردیش سمیت ملک کے دیگر حصوں میں زیر حراست غیر ملکی تبلیغی جماعتیوں کی رہائی کا راستہ ہموار ہوگا اور جمعیۃ علماء ہند اپنے عہد کے مطابق ان لوگوں کی رہائی کے لئے عدالتی جدوجہد کرتی رہے گی۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ یہ تمام غیرملکی جماعت کے لوگ ضابطہ کے مطابق ویزالیکرآئے تھے یہ آج کا کوئی نیاسلسلہ نہیں ہے بلکہ ملک کی آزادی کے بعد سے اسی طرح لوگ آتے رہتے ہیں اگرچہ ویزاٹورسٹ ہوتاہے لیکن تبلیغ سیکھنے کیلئے آتے ہیں اور ہندوستان کے مختلف شہروں میں مختلف جماعتوں کے ساتھ برسوں سے اسی طرح تبلیغ سیکھنے کے لئے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح دیگر مذاہب کے لوگ ٹورسٹ ویزا لیکر آتے ہیں اور تمام مذہبی سرگرمیوں میں شامل ہوتے ہیں، خواہ بنارس کے گھاٹ ہوں یا منادرہوں یا یوگ شالہ، اس لئے تبلیغی جماعتیوں کیلئے کوئی سخت موقف اختیارکرنا مناسب نہیں معلوم ہوتاہے۔ انہوں نے کہا کہ سہارنپور کی عدالت نے ان غیر ملکیوں کیلئے جو موقف اختیارکیا ہے ان کو ہم قدرکی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ نوح اور سہارنپور کی عدالت کی طرح ملک کے دوسروں صوبوں کی عدالتیں بھی انہیں اپنا مہمان سمجھ کر نرم رویہ اختیارکریں گی۔ ہمیں خداکی ذات سے امید ہے کہ یہ لوگ جلد ازجلد اپنے ملکوں کو واپس چلے جائیں گے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ جمعیۃعلماء ہند تبلیغی جماعتیوں کا معاملہ پیش آنے سے دہلی سمیت ملک کے مختلف صوبوں میں ان غیرملکی جماعت والوں کے لئے ان کے سفارت خانوں سے مستقل رابطہ میں ہے اور متعدد جگہ جمعیۃ علماء ہند اوربہی خواہان جماعت کے وکلاء معاملے کودیکھ رہے ہیں۔ واضح رہے کہ شیووہار مدھیہ پردیش کی عدالت نے 6غیر ملکی جماعتیوں کو آج ضمانت پر رہا کردیا ہے اورشاملی کی عدالت نے 12غیر ملکیوں کو آج رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔قابل ذکر ہے کہآج ہی مہاراشٹرکے ضلع احمد نگر تعلقہ جام کھیڑکی عدالت نے اپنے ایک فیصلہ میں 10 غیر ملکی جماعتیوں کو ضمانت دیتے ہوئے جیل سے رہا کردیا ہے، جس میں تنزانیہ کے 4، آوری کوسٹ کے4اورایران کے 2لوگ شامل تھے۔ اس سے پہلے اتراکھنڈ کی عدالت نے 21غیرملکی جماعتیوں کو رہاکیا تھا جوجمعیۃعلماء ہند کے تعاون سے اپنے ملک پہنچ چکے ہیں۔

Published: undefined

دریں اثنا اڑیسہ سے 6غیر ملکی جو ڈپوجیپی کے تھے اڑیسہ سے رہا ہوکر دہلی پہنچ چکے ہیں۔اخیر میں مولانا مدنی نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی غیر ملکیوں کاڈاٹاجاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ فرقہ پرست میڈیا کے پروپیگنڈے نے کورونا پھیلانے کا ذمہ دار تبلیغی جماعت والوں کوہی بنادیا ہے جن کی وجہ سے یہ غیر ملکی مہمان پریشانی میں ہیں، ڈاٹاکے اعتبارسے غیرملکی تقریبا پورے ملک میں 1640ہیں ان میں صرف دہلی میں 955بقیہ ملک کے دوسرے صوبوں میں ہیں۔جمعیۃعلماء ہند کی طرف سے ایڈوکیٹ مہتاب علی خاں، ایڈوکیٹ محترمہ شہزادخاں اور ایڈوکیٹ محمد عارف خاں پیش ہوئے جمعیۃعلماء سہارنپورکے ذمہ داران مولانا حبیب اللہ مدنی، مولانا اسعدحقانی اورحاجی ایم شاہد زبیری شروع ہی سے اس مقدمہ کی پیروی کررہے تھے جس کی وجہ سے یہ کامیابی ممکن ہوسکی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined