قومی خبریں

ووٹوں کا فیصد ایک ہی رات میں لاکھوں تک کیسے پہنچ سکتا ہے؟ کانگریس کا سوال

کانگریس نے کہا کہ نہ صرف شکست خوردہ پارٹیوں کے لئے بلکہ ریاست کے ووٹروں کے لئے بھی اسمبلی انتخابات کے نتائج چونکا دینے والے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

مہاراشٹرا کے پونہ شہر کی کانگریس پارٹی نے بدھ کی صبح نوی پیٹھ میں اسمبلی انتخابات کے نتائج کو حیران کن بتاتے ہوئے احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ووٹنگ بیلٹ پیپر پر کی جائے۔اس ضمن میں شہریوں کے دستخط بھی لیے گئے۔ کانگریس کی جانب سے کہا گیا کہ نہ صرف شکست خوردہ پارٹیوں بلکہ ریاست کے ووٹروں کے لئے بھی اسمبلی انتخابات کے نتائج چونکا دینے والے ہیں۔

Published: undefined

کانگریس کے شہر صدر اروند شندے نے کہا کہ اس قسم کی مہم شہر بھر میں چلائی جائے گی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق، پولنگ کے دن شام 5 بجے ووٹر ٹرن آؤٹ 58.22 فیصد تھا، جبکہ اسی رات 11:30 بجے یہ 65.02 فیصد تک پہنچ گیا اور اگلے دن 21 نومبر کو یہ 66.05 فیصد رہا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ووٹر ٹرن آؤٹ میں 7.83 فیصد کا اضافہ ہوا، اور 76 لاکھ ووٹوں کا اضافہ بھی دیکھنے کو ملا۔ کانگریس نے یہ سوال اٹھایا ہے کہ اتنے کم وقت میں ووٹنگ کے فیصد میں اتنا بڑا اضافہ کیسے ہوا؟

Published: undefined

کانگریس کے متعدد عہدیداروں اور کارکنوں نے اس احتجاج میں حصہ لیا، جن میں سابق وزیر بالاصاحب شیورکر، دیپتی چاودھاری، ریاستی جنرل سکریٹری ایڈوکیٹ ابھے چھاجڈ، رفیق شیخ، اجیت دریکر، لتا راج گرو، گوپال تیواری، ہنومنت پوار، سنیل شندے، راج امبائیک، سنیل گھڈگے، بلاک صدر ہیمنت راج بھوج، اکشے مانے، سوجیت یادو، آصف شیخ، رمیش سونکمبلے، راجو تھومبرے، ستیش پوار، یوتھ صدر سوربھ امرالے اور کانگریس کے دیگر عہدیدار شامل تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined