
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے / آئی این سی
بہار اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلہ کی تشہیر کے آخری دن آج منگل کو کانگریس نے بی جے پی۔جے ڈی یو حکومت پر خواتین کے مسائل کو لے کر زبردست حملہ بولا ہے۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری (مواصلات) جے رام رمیش نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر تفصیلی پوسٹ میں کہا کہ ’’بہار میں گزشتہ 20 برسوں سے این ڈی اے حکومت کے دوران خواتین کی سلامتی، صحت اور عزت کی مسلسل ان دیکھی ہوئی ہے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک دہائی تک بہار کی خواتین کی کوئی فکر نہیں تھی لیکن اب انتخابات کے وقت ووٹ حاصل کرنے کے لیے ’ڈیجیٹل ڈائیلاگ‘ کا ناٹک کیا جا رہا ہے۔
جے رام رمیش نے حکومت سے تین سیدھے سوال پوچھے ہوئے کہا کہ کہ بی جے پی-جے ڈی یو دور میں خواتین کے خلاف جرائم میں 336 فیصد اضافہ ہوا ہے، اب ہر سال اوسطاً 20222 جرائم درج ہو رہے ہیں۔ اب تک تقریباً 2.8 لاکھ خواتین ان جرائم کی شکار ہو چکی ہیں۔ ان میں سے 117947 مقدمات عدالتوں میں زیرِ التوا ہیں، جو ملک میں زیر التوا مقدمات کی سب سے زیادہ شرح ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے اغوا کے واقعات میں 1097 فیصد اضافہ ہوا ہے، تاہم پہلے اوسطاً 929 واقعات ہوتے تھے، اب ہر سال 10190 کیس درج ہو رہے ہیں۔
Published: undefined
دوسرے سوال میں جے رام رمیش نے نیشنل فیملی ہیلتھ سروے (این ایف ایچ ایس) کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں خواتین اور لڑکیوں میں خون کی کمی (انیمیا) خطرناک سطح پر پہنچ چکی ہے۔ ان کے مطابق، غیر حاملہ خواتین میں انیمیا کی شرح 60.4 فیصد سے بڑھ کر 63.6 ہو گئی۔ تمام خواتین (15–49 سال) میں یہ شرح 63.5 فیصد تک پہنچ گئی۔ نوعمر لڑکیوں (15–19 سال) میں 61 فیصد سے بڑھ کر 65.7 فیصد ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ایسا بڑا بحران ہونے کے باوجود حکومت نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔‘‘
تیسرے سوال میں جے رام رمیش نے الزام لگایا کہ ریاست میں ایک کروڑ 9 لاکھ خواتین مائیکرو فنانس کمپنیوں کے قرض کے جال میں پھنس چکی ہیں، اوسط بقایہ رقم 30 ہزار روپے ماہانہ تک پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے ایک مثال دیتے ہوئے کہا کہ مغربی چمپارن کی سنیتا دیوی نے 40 ہزار کا قرض لیا، مگر دو سال میں 68 ہزار روپے واپس کرنے کے باوجود جب ایک قسط رکی تو انہیں وُصولی ایجنٹ نے دھمکی دی کہ ’’بیٹی کو اٹھا لے جائیں گے۔‘‘ انہوں نے سوال اٹھایا: ’’یہ مائیکرو فنانس مافیا آخر کس کے تحفظ میں کام کر رہا ہے؟‘‘
Published: undefined
جے رام رمیش نے کہا کہ ’’خواتین کے تحفظ، احترام اور حق سے کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔ ان کے خلاف ظلم ختم کرنے کے لیے این ڈی اے کی حکومت کا خاتمہ ضروری ہے۔‘‘
دوسری جانب، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی ایکس پر بی جے پی-جے ڈی یو حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا، ’’۔اگر 20 سال حکومت میں رہنے کے بعد بھی وزیر اعظم مودی کو کہنا پڑ رہا ہے کہ بہار میں بہو بیٹیاں محفوظ نہیں ہیں، تو یہ ان کی اپنی ناکامی کا اعتراف ہے۔‘‘
کھڑگے نے کہا کہ ’’بہار کے 70 فیصد بچے انیمیا اور 40 فیصد بچے غذائی قلت کے شکار ہیں، جبکہ صرف 11 فیصد شیرخواروں کو مناسب غذا مل پاتی ہے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ مہاگٹھ بندھن ’آدھی آبادی‘ یعنی خواتین کے معاشی اور سماجی استحکام کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ کھڑگے نے مہاگٹھ بندھن کے وعدوں کو گنواتے ہوئے کہا:
- خواتین کو ماہانہ 2500 روپے (سالانہ 30 ہزار روپے)-
معمر، بیوہ اور معذوروں کو 1500 سے 3000 روپے ماہانہ پنشن-
جیویکا دیدیوں کو سرکاری درجہ دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’’ہمارے وعدے صرف انتخابی نعرے نہیں، بلکہ وہ عہد ہیں جنہیں ہم کانگریس کی حکومتوں میں پہلے ہی پورا کر چکے ہیں۔‘‘
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز
تصویر: بشکریہ محی الدین التمش