قومی خبریں

کانگریس ’بھارت جوڑو یاترا‘ کا خاکہ تیار کرنے میں مصروف، 14 جولائی کو اہم میٹنگ

’بھارت جوڑو یاترا‘ کنیاکماری سے شروع ہو کر کشمیر میں ختم ہوگی اور کم از کم 12 ریاستوں سے گزرے گی، ان ریاستوں میں پارٹی یکساں نظریات والے گروپ اور پارٹیوں تک رسائی بنائے گی۔

کانگریس، تصویر آئی اے این ایس
کانگریس، تصویر آئی اے این ایس 

کانگریس نے تنظیم کو مضبوط کرنے اور ’بھارت جوڑو یاترا‘ کا خاکہ تیار کرنے کی پالیسی طے کرنے کے لیے جمعرات یعنی 14 جولائی کو پارٹی کے سبھی جنرل سکریٹریز، ریاستی انچارج اور صدور کی میٹنگ بلائی ہے۔ کانگریس 2 اکتوبر سے کنیاکماری سے کشمیر تک ’بھارت جوڑو پد یاترا‘ شروع کرے گی۔ آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) کے جنرل سکریٹری اور تنظیم انچارج کے سی وینوگوپال کے ذریعہ سبھی عہدیداروں کو بھیجے گئے دعوت نامہ میں کہا گیا ہے کہ اے آئی سی سی جنرل سکریٹریز، ریاستی انچارج، ریاستی کانگریس صدور اور فرنٹل تنظیموں کے سربراہان کی میٹنگ جمعرات، 14 جولائی کو دوپہر 2.30 بجے ہوگی۔‘‘

Published: undefined

کانگریس صدر سونیا گاندھی نے 15 مئی کو اعلان کیا تھا کہ پارٹی مہاتما گاندھی کی جینتی یعنی 2 اکتوبر سے کنیا کماری سے کشمیر تک ’بھارت جوڑو‘ پد یاترا نکالے گی۔ اس سلسلے میں پہلی میٹنگ 5 جون کو ہوئی تھی اور اس کے بعد سے میٹنگوں کا دور جاری ہے۔ پہلی میٹنگ کے فوراً بعد کانگریس کے سینئر لیڈر دگوجے سنگھ نے ٹوئٹ کیا تھا کہ ’’بھارت جوڑو یاترا کے لیے سنٹرل پلاننگ گروپ کی آج پہلی میٹنگ ختم ہوئی۔ کنیا کماری سے کشمیر تک کی یہ یاترا 2 اکتوبر کو شروع ہوگی اور اس کا منصوبہ صحیح طریقے سے شروع ہو گیا ہے۔ میٹنگ میں راہل گاندھی بھی شامل ہوئے۔‘‘

Published: undefined

کانگریس نے اس یاترا کے تعلق سے جانکاری دیتے ہوئے بتایا ہے کہ کنیاکماری سے شروع ہو کر کشمیر میں ختم ہونے والی یہ پدیاترا یعنی پیدل سفر کم از کم 12 ریاستوں کا احاطہ کرے گا۔ ان ریاستوں میں پارٹی یکساں نظریات والے گروپوں اور سیاسی پارٹیوں تک رسائی بنائے گی۔ ذرائع نے کہا کہ کانگریس ’بھارت جوڑو‘ یاترا میں یکساں نظریات والی سیاسی طاقتوں اور سماجی شعبوں میں کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کرے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined