احمد آباد میں خاتون کو تھپڑ مارنے پر پولیس اہلکار معطل
احمد آباد میں ہیڈ کانسٹیبل جینتی بھائی جالا کو ایک خاتون کو تھپڑ مارنے کے الزام میں معطل کر دیا گیا ہے۔
احمد آباد، گجرات میں ایک پولیس اہلکار کو ٹریفک کی خلاف ورزی پر خاتون کے ساتھ جھگڑے کے بعد مبینہ طور پر تھپڑ مارنے کے الزام میں معطل کر دیا گیا ہے، حکام نے ہفتہ کو بتایا۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ٹریفک ویسٹ) بھاونا پٹیل نے صحافیوں کو بتایا، "ملزم ہیڈ کانسٹیبل جینتی بھائی جالا کو معطل کر دیا گیا ہے کیونکہ انہوں نے مبینہ طور پر ایک خاتون کو ان کا شناختی کارڈ گرانے پر تھپڑ مارا تھا۔"
حکام نے بتایا کہ یہ واقعہ جمعہ یعنی 19 دسمبر کو پیش آیا جب ایک خاتون مبینہ طور پر پالڈی علاقے میں بغیر ہیلمٹ کے دو پہیہ گاڑی پر سوار تھی۔ جالا نے خاتون کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر روک دیا۔ صورتحال اس وقت بڑھ گئی جب خاتون نے مبینہ طور پر کانسٹیبل کا شناختی کارڈ دیکھنے کا مطالبہ کیا اور بدتمیزی کی۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس پٹیل نے کہا، "جب کانسٹیبل نے اپنا شناختی کارڈ دکھایا تو خاتون نے مبینہ طور پر اسے زمین پر گرا دیا۔ اس کے بعد کانسٹیبل مشتعل ہو گیا اور اسے تھپڑ مار دیا۔" ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے جس میں ٹریفک پولیس اہلکار کو خاتون کے ساتھ زیادتی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
خاتون بنساری ٹھاکر نے ہفتہ یعنی 20 دسمبر کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے الزام لگایا کہ کانسٹیبل نے ابتدائی طور پر بحث کے دوران اس کا ہاتھ پکڑا تھا۔ اس نے کہا، "جب میں نے مجھے چھونے کے بارے میں اس کا سامنا کیا تو اس نے میرے چہرے پر زور سے تھپڑ مارا، جس سے کچھ خون بہنے لگا۔ حالانکہ وہ ایک پولیس افسر ہے، اسے مجھ پر حملہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔"
خاتون کے خلاف سرکاری ملازم کو ڈیوٹی کرنے سے روکنے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ تفتیش جاری ہے۔ ایک افسر نے بتایا کہ پالڈی پولیس کو جالا کے خلاف ٹھاکر کی شکایت موصول ہوئی ہے اور وہ اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔