قومی خبریں

حکومت ریاستوں میں سیلاب سے تباہی کو قومی آفت قرار دے:کانگریس

کانگریس نے کہا کہ نو ریاستوں میں سیلاب کی وجہ سے شدید تباہی ہوئی ہے لیکن حکومت پوری طرح غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کئے ہوئے ہے 

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا  

کانگریس نے مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی حکومت پر مختلف ریاستوں میں سیلاب کی وجہ سے جان اور مال کے نقصان پر غیرسنجیدہ اور غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیارکرنے کا الزام لگاتے ہوئے متاثرہ ریاستون کےلئے بغیر امتیاز کے اقتصادی مدد جاری کرنے اور سیلاب سے ہوئی تباہی کو قومی آفت قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

Published: undefined

کانگریس کے ترجمان جےویر شیرگل نے پریس کانفرنس میں کہا کہ نو ریاستوں میں سیلاب کی وجہ سے شدید تباہی ہوئی ہے لیکن حکومت پوری طرح غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے اس سمت میں توجہ نہیں دے رہی ہ ے۔انہوں نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے سیکڑوں لوگ مارے گئے ہیں اور جائیداد کا بھی نقصان ہواہے۔کانگریس لیڈر نے کہاکہ حکومت دعوی کررہی ہے کہ پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس پوری طرح کامیاب رہا لیکن اس کی کامیابی کا اندازہ اسی بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ سیلاب کے مسئلے پر پورے اجلاس کے دوران کوئی بھی بحث نہیں کرائی گئی۔یہ حکومت کی غیر سنجیدہ اور غیر ذمہ دارانہ رویہ کی مثال ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین برسوں میں ملک میں سیلاب کی وجہ سے 6ہزار 580لوگوں کی جان گئی اور اس سال بھی گزشتگہ یکم اپریل سے جولائی تک ہر روز پانچ لوگوں کی موت سیلاب کی وجہ سے ہورہی ہے لیکن حکومت کمبھ کرن کی نیند سوئی ہوئی ہے۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ پارٹی سیلاب متاثرہ ریاستوں کے ضمن میں حکومت سے چار مطالبہ کرتی ہے۔پہلی ،اس تباہی کو قومی آفت قرار دیتے ہوئے متاثرہ ریاستوں کو مدد دی جائے۔دوسرا،بغیر امتیاز کے ان سبھی ریاستوں کو اقتصادی مدد دی جانی چاہئے۔تیسرا ،حکومت سیلاب سے نمٹنے کی تیاریوں ،انتظامات اور متاثرلوگوں کی بازآبادکاری کے بارے میں قرطاس ابیض لے کر آئے۔چوتھا ،بی جےپی نے لوک سبھا الیکشن میں جس طرح دل کھول کر پیسہ خرچ کیا ہے اسی طرح کی دریا دلی سیلاب متاثرین کی مدد میں دکھاتے ہوئے رقم خرچ کی جانی چاہئے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined