قومی خبریں

نئے سال میں سردی کا زور، دہلی-این سی آر اور یوپی میں شدید ٹھنڈ اور کہرے نے لوگوں کی پریشانی بڑھائی

دہلی موسمیاتی مرکز کے مطابق جنوری مہینے کی پہلی تاریخ سے سرد لہر کا اثر اور تیز ہونے والا ہے۔ 20 سے 30 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے چلنے والی ٹھنڈی ہوائیں درجہ حرارت کو مزید گرا دیں گی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

 

نئے سال کا آغاز شدید ٹھنڈ اور کہرے کے ساتھ ہوا۔ دہلی-این سی آر میں ان دنوں سردی اپنا زور دکھا رہی ہے۔ تیز ہواؤں اور سرد لہر کے ساتھ ساتھ آسمان سے گر رہی شبنم نے لوگوں کو ٹھٹھرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ شدید ٹھنڈ سے بچنے کے لیے کئی جگہ لوگ سڑکوں کے کنارے آگ سلگا کر اپنی حفاظت کر رہے ہیں۔ وہیں محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ٹھنڈ سے راحت ملنے میں ابھی وقت لگے گا۔

دہلی موسمیاتی مرکز کے مطابق جنوری مہینے کی پہلی تاریخ یعنی بدھ سے سرد لہر کا اثر اور تیز ہونے والا ہے۔ 20 سے 30 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے چلنے والی ٹھنڈی ہوائیں درجہ حرارت کو اور گرا دیں گی۔ حالانکہ ابھی یلو الرٹ ہٹا لیا گیا ہے لیکن ٹھنڈ کا اثر ابھی بھی برقرار رہے گا۔ دہلی، نوئیڈا، غازی آباد اور گڑگاؤں میں دن کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 17-16 ڈگری سیلسیس اور کم سے کم 9-8 ڈگری سیلسیس کے قریب رہے گا۔ محکمہ موسمیات نے یہ بھی کہا ہے کہ 6 جنوری تک موسم میں کوئی خاص تبدیلی نہیں ہونے والی۔

Published: undefined

اتر پردیش کے بھی کئی حصوں میں شدید ٹھنڈ کا دور جاری ہے۔ مغربی اتر پردیش میں ٹھنڈی ہواؤں اور کہرے نے لوگوں کے لیے مشکلیں پیدا کر دی ہیں۔ کئی ضلعوں میں دن کے وقت بھی سرد لہر کا اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ریاست کے کئی شہروں میں کم سے کم درجہ حرارت 10 ڈگری سے نیچے چلا گیا ہے۔ راجدھانی لکھنؤ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 14 ڈگری سیلسیس اور کم سے کم درجہ حرارت 12 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ بلند شہر میں سب سے کم درجہ حرارت 7 ڈگری سیلسیس رہا۔

راجستھان میں بھی سردی نے لوگوں کو گھروں میں دُبکنے پر مجبور کر دیا ہے۔ جئے پور سمیت ریاست کے 11 ضلعوں میں سرد لہر اور گھنے کہرے کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ جئے پور میں رات کے وقت حد نگاہ 10 میٹر تک محدود ہو گئی ہے، جس سے گاڑی ڈرائیوروں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined